قانون توڑنے سے قانون بنانے تک، بھارتی انتخابات کے امیدوار

عام انتخابات کے سلسلے میں آخری مرحلے کی ووٹنگ اآج ہو گی، جس میں باقی انسٹھ نشستوں کے لیے لوک سبھا کے اراکین چنے جائیں گے۔ امیدواروں میں تاہم کئی ایسے بھی ہیں، جن پر ’مختلف الزامات‘ عائد ہیں۔

قانون توڑنے سے قانون بنانے تک، بھارتی انتخابات کے امیدوار
قانون توڑنے سے قانون بنانے تک، بھارتی انتخابات کے امیدوار
user

ڈی. ڈبلیو

بھارتی لوک سبھا کی 543 نشستوں کے لیے مرحلہ وار انتخابات میں نو سو ملین اہل ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔ بھارتی انتخابات کو دنیا کا سب سے بڑا جمہوری عمل قرار دیا جاتا ہے۔ ان انتخابات میں ووٹوں کی گنتی کا عمل جمعرات کے روز شروع ہو گا۔

دوسری جانب وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو حالیہ انتخابات میں ایک نئی تنقید کا سامنا رہا۔ بھارتی انتخابات کی نگرانی کرنے والی ایک تنظیم کے مطابق انتخابات میں حکمران جماعت اس حوالے سے سرفہرست ہے، کہ وہ لوک سبھا کے لیے باقی سب جماعتوں سے زیادہ ایسے امیدوار میدان میں لائی ہے جن پر مختلف جرائم کے تحت مقدمات چل رہے ہیں۔ تاہم اس فہرست میں کانگریس بھی بھارتیہ جنتا پارٹی سے زیادہ پیچھے نہیں ہے۔


بھارتی انتخابی قوانین کے تحت ایسے افراد انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں، جنہیں کسی عدالت سے سزا نہ ہوئی ہو، تاہم خبر رساں ادارے روئٹررز کے مطابق بھارت کا نظام انصاف نہایت سست ہے، جہاں کئی مقدمات حل ہونے تک کئی برس بلکہ بعض اوقات کئی دہائیاں لے لیتے ہیں، تاہم یہ سوال اپنی جگہ ہے کہ ان انتخابات میں ایسے امیدواروں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے، جن پر قتل اور فسادات میں شامل ہونے جیسے سنگین الزامات عائد ہیں۔

ماہرین کے مطابق مختلف سیاسی پارٹیوں کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ مختلف حلقوں سے ایسے افراد کو امیدوار نامزد کریں جو مقامی طور پر مضبوط ہوں اور انتخابات جیت لیں۔


بھارتی تنظیم برائے جمہوری اصلاحات کے مطابق رواں انتخابات میں پارلیمان کی نشستوں کے لیے میدان میں اترنے والے ہر پانچ میں سے ایک امیدوار کو کسی نہ کسی جرم سے متعلق مقدمے کا سامنا ہے۔ گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں یہ تعداد سترہ فیصد اور سن 2009 کے مقابلے میں یہ تعداد 15 فیصد زیادہ ہے۔

اس تنظیم کے اعداد و شمار کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے انتخابات میں کھڑے کیے گئے امیدواروں میں سے چالیس فیصد ایسے ہیں، جنہیں خواتین کے خلاف جرائم اور قتل سمیت مختلف طرز کے الزامات کا سامنا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق کانگریس پارٹی کی جانب سے میدان میں اتارے گئے ایسے امیدواروں کی تعداد 39 فیصد ہے۔


اس تنظیم کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کی طرف سے انتخابات میں شریک امیدواروں میں سے 58 فیصد ایسے ہیں، جو مختلف مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔