دہلی: موسم کے مطابق رنگ بدلتا جعفرآباد مین روڈ کا بازار

دہلی: یوم آزادی کے موقع پر پتنگوں سے گلزار اس بازار میں 5 روپے سے لے کر 100 روپے تک کی پتنگیں موجود ہیں، اس کے علاوہ رات میں روشنی کرنے والے قندیل بھی یہاں دستیاب ہیں۔

تصویر محمد تسلیم
تصویر محمد تسلیم
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی : قومی راجدھانی دہلی میں ہر طرح کے بازار موجود ہیں۔ کولر مارکیٹ ، کپڑا مارکیٹ ، آٹو پارٹ مارکیٹ ، وغیرہ ۔اسی طرح شمالی مشرق ضلع سلیم پور میں شہید میجر آشا را م تیا گی مارگ (جعفرآباد مین روڈ ) کا بازار کچھ الگ ہے کیونکہ یہاں موسم اور تہوار کے مطابق بازار کا رنگ بدلتا رہتا ہے ۔

اس بازار میں موسم سرما سے قبل سردیوں میں استعمال ہونے والی جیکٹیں نظر آنے لگتی ہیں تو موسم گرما میں کولر بازار میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ وہیں اگست کا مہینہ شروع ہوتے ہی جعفرآباد مین روڈ بازار رنگ برنگی پتنگوں سے بھر جاتا ہے اور پورا مہینہ طرح طرح کی پتنگوں سے گلزار رہتا۔ ویسے تو دہلی میں پتنگ بازی کا شوق رکھنے والے پتنگیں اڑاتے رہتے ہیں لیکن 15 اگست یعنی جشن آزادی کے موقع پر پتنگیں خوب اڑائی جاتی ہیں، جعفرآباد مین روڈ بازار میں چونکہ ہر طرح کی پتنگیں دستیاب ہوتی ہیں اس لئے پتنگ بازی کے شائقین اسی بازار سے خریداری کرتے ہیں۔

اس بازار میں پتنگ اور ڈور کے علاوہ جشن آزادی سے متعلق دیگر اشیا بھی موجود ہ ہیں جیسے جشن آزادی کے لحاظ سے ملبوسات ، قومی پرچم ، تین رنگ والی ٹی شرٹ ، ہاتھ میں پہنے والا بینڈ ، ترنگی ٹوپیا ں ، دکان ،گھر ،اور آفس کو سجانے کے لئے ترنگی جھالریں ، شرٹ پر لگانے والے بیجز اور بچوں کے لئے چھوٹے پرچم وغبارے وغیرہ ۔

جعفرآباد مین روڈ بازار میں دکان چلانے والے محمد خالد کا کہنا ہے کہ’’میں ہر سال یہاں پتنگ کی دکان لگاتا ہو ں ، کیونکہ یہ ہمارا آبائی پیشہ ہے ، ہمارے پاس لوگ دور دور سے پتنگیں خریدنے آتے ہیں کیونکہ دوسری جگہوں سے اس بازار میں پتنگیں اورپتنگ اڑانے کا دیگر سامان کم قیمت پر دستیاب ہوتا ہے۔

جب جعفرآباد مین روڈ بازار کے سلسلے میں پتنگ خریدنےآئے دیپک پرساد سے پوچھا تو انہوں نے کہا ’’یوم آزادی کے موقع پر میں اور میرے احباب ہر سال اسی بازار سے پتنگ اور مانجھا خریدتے ہیں، اور اگر کو ئی پوچھتا ہے تو میں اسی مارکیٹ کا حوالہ دیتا ہوں ‘‘۔دکاندار ساجد خان سے جب اس بازار کے بارے میں پوچھا تو پوری تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا ’’اس بازار میں موسم کے حساب سے فروخت کے لئے اشیاء رکھی جاتی ہیں اب تو لوگوں کوبھی یہ معلوم ہوتا ہے کہ کس موسم میں کب اور کون سی شئی اس مارکیٹ میں دستیاب رہے گی۔جیسے کچھ دنوں کے بعد موسم سرما کے حساب سے یہاں مختلف ڈیزائن اور مختلف رنگوں کی جیکٹیں ملنا شروع ہوجائیں گی ۔جب موسم سرما کا موسم جانے والا ہوگا اس پہلے موسم گرما میں استعمال ہونے والے کولر دکانوں کی زینت بن جائیں گے۔اگست ماہ میں رنگ برنگی پتنگوں کا بازار لگتا ہے، بلکہ ہرسال 10 اگست کے بعد یہاں میلے جیسا ماحول ہو تا ہے۔ ‘‘

دکاندار ساجد سے جب چائنیز مانجھے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ حکومت نے چائنیز مانجھے پر پابندی لگا دی ہے اس لئے اب فروخت نہیں کرتے، بلکہ حکومت نے اس مانجھے پر پابندی عائد کرکے اچھا ہی کیا ہے کیونکہ اس سے لوگ بری طرح زخمی ہو رہے تھے ۔ اس کے علاوہ اس چائنیز مانجھے کی وجہ سے ہندوستانی مانجھابنانے والے کاریگر بے روز گار ہورہے تھے ۔

اس بازار میں 5 روپے سے لے کر 100 روپے تک کی پتنگیں موجود ہیں، اس کے علاوہ رات میں روشنی کرنے والے قندیل بھی یہاں دستیاب ہیں۔آج کل چونکہ یوم آزادی قریب ہے اس لئے اس بازار کی رونق دیکھنے لائق ہے کیونکہ پتنگوں کے شائقین کا ایک جم غفیر یہاں لگا ہوا ہے۔

(محمد تسلیم)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔