جموں و کشمیر کے نئے گورنر ستیہ پال ملک کو بی جے پی نے بتایا ’اپنا بندہ‘

جموں و کشمیر بی جے پی صدر نے ایک ویڈیو میں نئے گورنر ستیہ پال ملک کو ’اپنا بندہ‘ بتایا ہے جو کافی وائرل ہورہا ہے۔ انھوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ پچھلے گورنر بی جے پی کی نہیں سنتے تھے اس لیے ہٹایا دیاگیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جموں و کشمیر کے نئے گورنر ستیہ پال ملک نے ابھی اپنی ذمہ داری سنبھالی ہی ہے اور بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینا کا ایک متنازعہ بیان سامنے آ گیا۔ 30 اگست کو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ویڈیو میں رینا نے ستیہ پال ملک کو ’اپنا بندہ‘ قرار دیا ہے۔ وائرل ویڈیو کلپ میں رینا اپنے آس پاس کے لوگوں سے کہتے دکھائی دے رہے ہیں کہ ’’اب جو گورنر آیا ہے وہ ہمارا بندہ ہے۔‘‘

پہلی بار رکن اسمبلی بنے رینا اس ویڈیو میں یہ بھی کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ سابق گورنر این این ووہرا کو اس لیے ہٹایا گیا کیونکہ وہ اپنی ہی مرضی چلاتے تھے اور بی جے پی لیڈروں کی بالکل نہیں سنتے تھے۔ اتنا ہی نہیں، ویڈیو میں رینا سابق گورنر این این ووہرا کی تقرری سے لے کر ان کو ہٹائے جانے اور نئے گورنر کی تقرری تک کی بی جے پی کی پوری پالیسی بیان کرتے نظر آ رہے ہیں۔ ویڈیو میں رینا کہتے نظر آ رہے ہیں کہ ’’ووہرا کو ہم یہاں لانا نہیں چاہتے تھے، وہ اپنی ڈھپلی بجاتا تھا۔ اب نیا گورنر آیا ہے اور وہ اپنا بندہ ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ ستیہ پال ملک نے گزشتہ ہفتے ہی سیاسی بحران سے نبرد آزما اس ریاست کے گورنر عہدہ کی ذمہ داری سنبھالی ہے۔ انھوں نے این این ووہرا کی جگہ لی جن کے بارے میں ریاست کے سیاسی گلیاروں میں خبر گرم ہے کہ انھیں عہدہ سے ہٹائے جانے کے بعد مناسب وداعی تک نہیں دی گئی۔ اس سے قبل بہار کے گورنر رہے ستیہ پال ملک نے اپنے حلف سے پہلے بتایا تھا کہ اپنی نئی تقرری کے بارے میں انھیں 21 اگست کو سرکاری اعلان سے محض 2 گھنٹے پہلے ہی جانکاری دی گئی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ ریاست میں بی جے پی کے نوجوان چہرہ مانے جانے والے رینا کا تنازعوں سے پرانا رشتہ رہا ہے۔ رجوری ضلع کے نیشیرا سے پہلی بار رکن اسمبلی بنے رویندر رینا نے بیف پارٹی منعقد کرنے کے لیے اکتوبر 2015 میں ایک آزاد رکن اسمبلی پر ریاستی اسمبلی کے اندر ہی حملہ کر دیا تھا۔ اسی سال مارچ میں انھوں نے ایک تصادم کے دوران جائے واقعہ پر اسپیشل آپریشن گروپ اور فوج کے جوانوں کے ساتھ لی گئی ایک تصویر سوشل میڈیا پر ڈالی تھی۔ ان کی اس حرکت کے لیے کافی سرزنش ہوئی تھی۔ حال ہی میں انھوں نے اس وقت ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا تھا جب انھوں نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی لاش کے پاس کھڑے ہو کر لی گئی ایک سیلفی پوسٹ کی تھی۔

وائرل ہو رہے تازہ ویڈیو سے رینا تو ایک بار پھر تنازعہ میں آ ہی گئے ہیں، انھوں نے اپنی پارٹی اور مرکزی حکومت کی نیت پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ رینا کے اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ریاست کے سیاسی حلقوں میں سرگرمی آ گئی ہے جہاں اپوزیشن اب بی جے پی پر حملہ آور ہے۔ بی جے پی کو فی الحال اس تنازعہ سے بچنے کا کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔