انٹرنیشنل یونیورسٹیز ڈبیٹنگ چمپئن شپ: جے این یو کے طلبا عمار جامی، شاداب عالم اور محمد اظہار نے ہندوستان کا نام روشن کیا

جے این یو کی سہ رکنی ٹیم آذر بائیجان، پولینڈ اور ملیشیا کو شکست دیتے ہوئے سیمی فائنل تک پہنچی، لیکن عراق کی بغداد یونیورسٹی سے محض ایک نمبر کم لا کر پیچھے رہ گئی۔

ہندوستانی پرچم کے ساتھ عمار جامی، شاداب عالم اور محمد اظہار
ہندوستانی پرچم کے ساتھ عمار جامی، شاداب عالم اور محمد اظہار
user

یو این آئی

نئی دہلی/استنبول: ترکی کے قدیم شہر استنبول میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی مباحثہ ’ڈبیٹنگ چمپئن شپ‘ کے سیمی فائنل میں پہنچ کر جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے طلباء عمار جامی، شاداب عالم اور محمد اظہار نے ہندوستان کا نام روشن کیا۔

رواں برس ترکی کے فتح محمد سلطان یونیورسٹی میں 17 سے 23 جون تک منعقد ہونے والے چھٹے ’انٹرنیشنل یونیورسٹیز ڈبیٹنگ چمپئن شپ‘ کے اس پروگرام میں فری ٹریڈ، ڈیموکریسی، ویب سیریز اور پرائیویسی کے موضوعات پر عربی زبان میں مباحثے ہوئے۔ طلبا نے سماجی مشکلات، عالمی چیلنجیز اور عصری مسائل پر اپنا موقف پیش کیا۔ عرب، ایشیا، یورپ اور امریکہ کے 48 ممالک کی 90 یونیورسیٹز کے 500 طلبا نے اس تقریب میں حصہ لیا۔ ہندوستان سے جے این یو، نئی دہلی کے تین طلبا عمار جامی، شاداب عالم اور محمد اظہار شریک ہوئے۔ جے این یو کی سہ رکنی ٹیم آذر بائیجان، پولینڈ اور ملیشیا کو شکست دیتے ہوئے سیمی فائنل تک پہنچی اور انٹرنیشنل اسٹیج پر ہندوستان کا نام روشن کیا۔ ہندوستانی ٹیم عراق کی بغداد یونیورسٹی سے محض ایک نمبر کم لا کر پیچھے رہ گئی۔ فائنل میں لیبیا کی ٹیم کو کامیابی ملی۔


پروگرام کے آرگنائزر عبدالرحمن السبائی نے کہا کہ قطر ڈیبیٹ ہر دو سال بعد انٹر نیشنل یونیورسٹیز ڈبیٹنگ چمپئن شپ کا انعقاد کرتا ہے، جو کہ عربی مباحثے کے فن سے متعلق سب سے بڑا عالمی ایونٹ ہے۔ چیمپئن شپ مباحثے کے میدان میں روشن ذہنوں کے لیے انٹر نیشنل فورم ہے۔ ایلیٹ اکیڈمی کے ممبران اور گریجویٹس کے ساتھ قطر ڈیبیٹ کے جج اور دونوں ملکوں کے سفیر بھی اس مسابقے میں شریک رہے۔

ڈبیٹنگ کمیٹی کے وائس چیئرمین عبدالصمد کوکاک کا کہنا ہے کہ قطر ڈبیٹ ایک ایسا مرکز قائم کرنا چاہتا ہے جو عربی زبان کے فروغ اور ترقی کے لیے کام کرے۔ اسلامی تہذیب میں بحث کے فن کی ایک طویل تاریخ ہے، جس میں بہت سی قیمتی کتابیں اور حاشیے لکھے گئے، اور اسے دنیا کے بیشتر سائنسی اداروں میں پڑھایا جا رہا ہے۔ جدید دور میں اس کا دائرہ پوری دنیا میں پھیل چکا ہے۔ پروگرام میں ترکی کی عظیم شخصیات اور ماہرین تعلیم کے ہاتھوں سبھی طلبا کو توصیفی اسناد، میڈل اور انعامات سے نوازا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔