سرحد پار نہیں کر پائیں گے تیسرے ممالک کے ’درانداز‘، نیپال اور ہندوستان نے لیا بڑا فیصلہ
ہند-نیپال کی سیکورٹی ایجنسیوں کے مطابق کھلی سرحد کا فائدہ اٹھا کر تیسرے ممالک کے لوگ بغیر پاسپورٹ-ویزا کے ہندوستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ہندوستان-نیپال کی کھلی سرحد پر حال کے مہینوں میں تیسرے ممالک، خاص طور سے پاکستان، چین اور برطانیہ کے شہریوں نے دراندازی کر سیکورٹی ایجنسیوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ اسی وجہ سے ہندوستان اور نیپال نے اب سرحد پر نگرانی تیز کرنے، خفیہ معلومات شیئر کرنے اور بغیر ویزا آنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہند-نیپال کی سیکورٹی ایجنسیوں کے مطابق کھلی سرحد کا فائدہ اٹھا کر تیسرے ممالک کے لوگ بغیر پاسپورٹ-ویزا کے ہندوستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 15 نومبر کو ایس ایس بی نے نیپال سرحد سے 2 برطانوی شہریوں کو پکڑا، جن میں سے ایک پاکستانی نژاد بتایا گیا۔ جبکہ کئی چینی شہری بھی نیپال کے راستے غیرقانونی طریقے سے ہندوستان میں داخل ہوتے ہوئے پکڑے جا چکے ہیں۔
بہرائچ میں گرفتار ایک چینی خاتون کو حال ہی میں عدالت نے 8 سال کی جیل اور 50 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ چینی سفارت خانہ نے بھی اپنے شہریوں کو وارننگ دی ہے کہ وہ غلطی سے بھی ہندوستان کی سرحد میں داخل ہو گئے تو گرفتاری طے ہے۔ ہندوستانی قانون کے مطابق بغیر ویزا-پاسپورٹ سرحد پار کرنے پر 5 سال کی جیل اور 5 لاکھ جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔ نیپال کے امیگریشن ایکٹ 2049 بھی بغیر ویزا ملک میں داخلے پر 5 سال جیل اور 50 ہزار جرمانہ کا التزام رکھتا ہے۔
نیپال کی وزارت داخلہ کے مشترکہ ترجمان رویندر آچاریہ کے مطابق دونوں ممالک نے مل کر یہ طے کیا ہے کہ سرحد پر نگرانی اور انٹیلی جنس آپریشن بڑھائے جائیں گے، سرحد سے آنے والے غیر ملکی شہریوں کا مکمل ریکارڈ رکھا جائے گا، ساتھ ہی مقامی سطح پر معلومات جمع کرنے کے لیے سیکورٹی کے نظام کو مضبوط کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ نیپال-ہندوستان سرحد پر 250 سے زائد چوکیاں ہیں، جہاں تقریباً 9 ہزار سے زائد سیکورٹی اہلکار تعینات رہتے ہیں۔ نیپال کے اے پی ایف افسر بتاتے ہیں کہ کئی لوگ انجانے میں سرحد پار کر لیتے ہیں، جبکہ کئی لوگ جان بوجھ کر سرحد میں داخل ہوتے ہیں۔ ویسے نیپال پہلے بھی کئی غیر ملکی شہریوں کو پکڑ کر واپس بھیج چکا ہے، جن میں بھوٹانی پناہ گزیں بھی شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان-نیپال کے درمیان 1880 کلومیٹر لمبی کھلی سرحد کا فائدہ اٹھا کر منشیات کے اسمگلر، انسانی اسمگلر، فرضی دستاویز والے غیر ملکی شہری اور مشکوک سرگرمیوں میں شامل لوگ دونوں ممالک کی سیکورٹی کو چیلنج دے رہے ہیں۔ اسی وجہ سے اب ہندوستان-نیپال نے طے کیا ہے کہ دراندازی پر روک لگانے کے لیے سخت کارروائی ہوگی اور کسی بھی مشکوک سرگرمی پر فوری طور پر معلومات شیئر کی جائیں گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔