’ہندوستان کے امیر خاندان روسی تیل سے خوب منافع کما رہے‘، امریکی وزیر خزانہ کا بیان
اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ ’’ہندوستان روسی تیل کو دوبارہ فروخت کر کے اربوں کا منافع کما رہا ہے۔ روس سے کم قیمت پر تیل خرید کر اسے بطور پروڈکٹ دوبارہ فروخت کرنا ناقابل قبول ہے۔ وہ صرف منافع کما رہے ہیں۔‘‘

امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے روس سے تیل خریدنے کو لے کر ہندوستان پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے ہندوستان پر مغربی پابندیوں کی قیمت پر منافع خوری کا الزام عائد کیا ہے۔ ’سی این بی سی‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ ’’ہندوستان روسی تیل کو دوبارہ فروخت کر کے اربوں کا منافع کما رہا ہے۔ روس سے کم قیمت پر تیل خرید کر اسے بطور پروڈکٹ دوبارہ فروخت کرنا ناقابل قبول ہے۔ وہ صرف منافع کما رہے ہیں۔‘‘
امریکی وزیر خزانہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ہندوستان امریکہ کی دھمکیوں کے باوجود روس سے تیل خریدنا جاری رکھے ہوا ہے۔ ہندوستان کا کہنا ہے کہ کفایتی قیمت پر روسی تیل اس کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے اور صارفین کو عالمی قیمت کے جھٹکوں سے بچانے کے لیے کافی اہم ہے۔ یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے جب امریکی وزیر خزانہ نے روسی تیل کو لے کر ہندوستان کو ہدف بنایا ہے۔ گزشتہ ہفتہ ’بلومبرگ ٹی وی‘ کو دیے ایک انٹرویو میں بیسنٹ نے وارننگ دی تھی کہ ’’اگر الاسکا میں صدر ٹرمپ کی روسی صدر ولادمیر پوتن کے ساتھ میٹنگ ناکام رہی تو ہندوستان پر امریکہ مزید ٹیرف عائد کر سکتا ہے۔‘‘
ٹرمپ-پوتن میٹنگ سے ایک روز قبل بیسنٹ نے کہا تھا کہ ’’ہم نے روسی تیل خریدنے والے ہندوستانیوں پر سیکنڈری ٹیرف عائد کر دیا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ اگر چیزیں ٹھیک نہیں رہیں تو پابندی یا سیکنڈری ٹیرف میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔‘‘ فاکس نیوز کو دیے ایک انٹریو میں یورپی ممالک پر منافقت کا الزام عائد کرتے ہوئے انھوں نے واضح لفظوں میں کہا تھا کہ ’’یورپی ممالک اب بھی ہندوستانی ریفائنریوں سے تیل خرید رہے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’ہمارے یورپی ہم منصبوں کے لیے اٹھ کھڑے ہونے یا خاموش رہنے کا وقت آ گیا ہے۔ اگر ہم متحدہ محاذ چاہتے ہیں تو صدر ٹرمپ کو زیادہ بااثر بنانے کی ضرورت ہے، اس کا یہ مطلب ہے کہ یورپ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔‘‘
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرولن لیوٹ نے کہا کہ ’’صدر ٹرمپ نے روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے ہندوستان پر پابندی عائد کی ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ نے امریکہ آنے والی ہندوستانی اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر رکھا ہے۔ روسی تیل کی خرید کو لے کر 25 فیصد اضافی ٹیرف 27 اگست سے نافذ ہوگا۔ اس کے بعد ہندوستان پر کُل ٹیرف 50 فیصد ہو جائے گا۔ ہندوستان نے امریکہ کے ذریعہ عائد کیے گئے ٹیرف کو غیرمناسب قرار دیا ہے۔ ہندوستان نے کہا کہ ’’کسی بھی بڑی معیشت کی طرح، وہ اپنے قومی مفادات اور معاشی سیکورٹی کی حفاظت کے لیے تمام ضروری قدم اٹھائے گا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔