مراکش میں ہندوستان کا پہلا بیرون ملک ڈیفنس مینوفیکچرنگ یونٹ بن کر تیار، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کریں گے افتتاح
مراکش میں نئی دفاعی مینوفیکچرنگ یونٹ ہندوستانی کمپنی ٹاٹا اور مراکش کی فوج کے درمیان معاہدہ کے تحت شروع کی گئی ہے۔ اس یونٹ کا اہم کام ایک خاص طرح کی فوجی گاڑی تیار کرنا ہے۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ ان دنوں مراکش کے دورہ پر ہیں۔ اس دوران وہ مراکش کے افسران کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کریں گے۔ ان کا یہ دورہ اس لیے بھی اہم ہے کہ وہ مراکش کے ’کاسا بلانکا‘ میں ہندوستان کی پہلی دفاعی فیکٹری کا افتتاح کریں گے۔ راج ناتھ سنگھ کا یہ دورہ دہلی اور رباط کے درمیان بڑھتی ہوئی دفاعی شراکت داری کو ظاہر کر رہا ہے۔ ہندوستان اس بیرون ملک ڈیفنس فیکٹری کے ذریعے افریقی ممالک میں اپنی دفاعی برآمدات میں تیزی سے اضافہ کر سکے گا۔
مراکش میں نئی دفاعی مینوفیکچرنگ یونٹ ہندوستانی کمپنی ٹاٹا اور مراکش کی فوج کے درمیان معاہدہ کے تحت شروع کی گئی ہے۔ اس یونٹ کا اہم کام ایک خاص طرح کی فوجی گاڑی تیار کرنا ہے، جسے 8x8 وہیلڈ آرمرڈ پلیٹ فارم (ڈبلیو ایچ اے پی) کہا جاتا ہے۔ یہ گاڑی تمام قسم کی زمین، یہاں تک کہ پانی میں بھی اچھی طرح سے کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ’کاسا بلانکا‘ یونٹ ہندوستان کی دفاعی صنعت کے لیے ایک اسٹریٹجک سنگ میل ثابت ہوگی، جو بیرون ملک مینوفیکچرنگ کو افریقہ میں میں گہرے سفارتی اور سیکورٹی تعلقات کے ساتھ منسلک کرتا ہے۔
سب سے پہلے یہ یونٹ مراکش کی فوج کے لیے گاڑیاں بنائے گا۔ بعد میں یہ افریقہ کے دیگر ممالک کو فروخت کرنے کے لیے مزید گاڑیاں تیار کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ یہ ایک بہت ہی اہم منصوبہ ہے، کیونکہ یہ افریقہ کا پہلا کارخانہ ہے جو ہندوستان کے لیے دفاعی مصنوعات تیار کرتا ہے۔ یہ ’خود کفیل ہندوستان‘ کے مقصد کی بھی حمایت کرتا ہے۔ یہ یونٹ ہر سال تقریباً 100 گاڑیاں تیار کرے گا اور تقریباً 350 لوگوں کو روزگار فراہم کرے گا۔ ساتھ ہی وہیلڈ آرمرڈ پلیٹ فارم (ڈبلیو ایچ اے پی) کے کچھ پارٹس ہندوستان میں بھی تیار کیے جائیں گے۔
سرکاری پریس بریف کے مطابق مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کا یہ دورہ، کسی ہندوستانی وزیر دفاع کا مراکش کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔ یہ دورہ اس لیے بھی خاص ہے کہ یہ ہندوستان-افریقہ دفاعی تعاون میں ایک نئے باب کا آغاز ہے۔ اس دوران راجناتھ سنگھ مراکش کے وزیر دفاع عبد الطیف لاؤدیائی اور صنعت و تجارت کے وزیر ریاض میزور سے ملاقات کریں گے۔ ان ملاقاتوں کے دوران کئی ’ایم او یو‘ پر دستخط کیے جانے کی امید ہے۔ واضح ہو کہ ہندوستان-افریقہ کے درمیان اعلیٰ سطحی کانفرنس اگلے سال منعقد ہونا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔