تختہ پلٹ کے بعد شام کی عبوری حکومت سے پہلی بار ہندوستان کی باضابطہ بات چیت، صحت اور تعلیمی شعبہ رہا گفتگو کا اہم موضوع

ہندوستان نے ہمیشہ فلسطین کے مسئلے اور گولان ہائٹس پر شام کی دعویداری کی حمایت کی ہے۔ بشار الاسد حکومت کے دوران شام نے بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی حمایت کی، خاص طور سے کشمیر جیسے حساس مسئلوں پر۔

<div class="paragraphs"><p>شام کے صدر احمد الشرع / تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ</p></div>

شام کے صدر احمد الشرع / تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

user

قومی آواز بیورو

شام میں بشار الاسد حکومت کے تختہ پلٹ کے بعد ہندوستان نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے احمد الشرع کی موجودہ عبوری حکومت سے پہلی بار باضابطہ بات چیت کی ہے۔ ہندوستان کی جانب سے وزارت خارجہ کے ویسٹ ایشیا اینڈ نارتھ افریقہ (ڈبلیو اے این اے) ڈویژن کے ڈائریکٹر سریش کمار نے دمشق میں شام کے اعلیٰ وزراء سے ملاقات کی۔

گزشتہ سال دسمبر میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد یہ پہلی بار ہے جب ہندوستان نے وہاں کی نئی حکومت سے کسی قسم کا براہ راست رابطہ کیا ہے۔ ہندوستان کی اس سفارتی داخلہ کی اطلاع شام کی سرکاری نیوز ایجنسی ’ثنا‘ نے رپورٹ کی ہے۔ حالانکہ ہندوستانی حکومت کی جانب سے اس پر اب تک کوئی آفیشیل بیان سامنے نہیں آیا ہے۔


سریش کمار کی شام کے وزیر خارجہ اسد الشیبانی اور وزیر صحت مصعب العلی سے خاص بات چیت ہوئی۔ باہمی تبادلۂ خیال کا فوکس ہیلتھ سیکٹر، فارماسیوٹیکل انڈسٹری اور میڈیکل ٹریننگ پر رہا۔ رپورٹ کے مطابق شام نے ہندوستان سے صحت ٹیکنالوجی اور ادویات کے شعبہ میں مضبوط شراکت داری کی امید کی ہے۔ اس کے علاوہ انجنیئرنگ کورس اور اسکالر شپ جیسے تعلیمی پروگراموں کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ ہندوستان نے وعدہ کیا ہے کہ وہ شامی ڈاکٹروں کی ٹریننگ اور میڈیکل اسٹاف کی اسپیشل ٹریننگ میں مدد کرتا رہے گا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہندوستان کے اس قدم کے پیچھے شام کی اسٹریٹجک پوزیشن بھی ایک وجہ ہے۔ یہ ملک ترکیہ، عراق، اردن، اسرائیل اور لبنان جیسے اہم ملکوں سے متصل ہے۔

قابل ذکر ہے کہ شام سے ہندوستان کے رشتے ہمیشہ مضبوط رہے ہیں۔ ہندوستان نے ہمیشہ فلسطین کے مسئلے اور گولان ہائٹس پر شام کی دعویداری کی حمایت کی ہے۔ بشار الاسد حکومت کے دوران شام نے بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی حمایت کی، خاص طور سے کشمیر جیسے حساس مسئلوں پر۔ کووڈ کے دوران ہندوستان نے شام کو 10 ٹن ادویات بھیجیں اور 2021 میں 2000 ٹن چاول کی ایمرجنسی مدد کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔