’امریکی شہریت والے بچہ کو گود نہیں لے سکتے ہندوستانی، خواہ وہ رشتہ دار کا ہی بچہ کیوں نہ ہو‘، بامبے ہائی کورٹ کا فیصلہ

بامبے ہائی کورٹ نے کہا کہ ’’اگر جوڑا اس بچہ کو گود لینا چاہتا ہے تو انہیں پہلے امریکہ میں گود لینے کے قانونی عمل کو مکمل کرنا ہوگا۔‘‘

بامبے ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
بامبے ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

بامبے ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلہ میں کہا ہے کہ ہندوستانی شہری کا یہ کوئی بنیادی حق نہیں ہے کہ وہ کسی رشتہ دار کے امریکی شہری بچے کو گود لے سکے۔ عدالت نے واضح کیا کہ اگر کسی بچہ کو دیکھ بھال اور تحفظ کی ضرورت نہیں ہے یا وہ کسی قانونی خلاف ورزی کے عمل سے منسلک نہیں ہے تو ایسے بچے کو ہندوستانی قانون کے تحت گود نہیں لیا جا سکتا۔ یہ فیصلہ جسٹس ریوتی موہیتے ڈیرے اور جسٹس نیلا گوکھلے کی بنچ نے سنایا۔ دراصل ایک ہندوستانی جوڑے نے اپنے رشتہ دار کے بیٹے کو گود لینے کی عرضی داخل کی تھی۔ بچہ پیدائشی طور پر امریکی شہری ہے۔ ہائی کورٹ نے ان کی عرضی خارج کر دی اور کہا کہ یہ معاملہ ہندوستانی قانون کی حدود سے باہر ہے۔

عدالت نے کہا کہ جس بچہ کو گود لینے کی کوشش کی جا رہی ہے وہ ہندوستان کے جوینائل جسٹس ایکٹ کے تحت دیکھ بھال اور تحفظ کی ضرورت والے بچے یا قانون سے ٹکراؤ میں آئے بچے کے زمرے میں نہیں آتا۔ اس لیے گود لینے سے متعلق ہندوستانی اصول و ضوابط اور قوانین کے تحت ایسے گود لینے کو جائز نہیں مانا جا سکتا۔ عدالت نے واضح طور پر کہا کہ جوینائل جسٹس ایکٹ اور گود لینے کے ضوابط میں ایسا کوئی التزام نہیں ہے جو کسی غیر ملکی شہری خواہ وہ رشتہ دار ہی کیوں نہ ہوں، اس کو ہندوستان میں گود لینے کی اجازت دیتا ہے۔ اس لیے عدالت نے اپنے غیر معمولی حقوق کا استعمال کرتے ہوئے بھی گود لینے کو منظوری دینے سے انکار کر دیا۔


واضح ہو کہ اس معاملہ میں سنٹرل ایڈاپشن ریسورس اتھارٹی (سی اے آر اے) نے پہلے ہی اس جوڑے کو ’گود لینے والے ممکنہ والدین‘ کے طور پر رجسٹر کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ سی اے آر اے کا کہنا تھا کہ امریکہ میں پیدا ہونے والے بچے کو تب تک گود نہیں لیا جا سکتا جب تک اسے امریکہ میں وہاں کے قوانین کے تحت گود نہ لے لیا جائے۔ ساتھ ہی ہائی کورٹ نے کہا کہ اگر جوڑا اس بچہ کو گود لینا چاہتا ہے تو انہیں پہلے امریکہ میں گود لینے کے قانونی عمل کو مکمل کرنا ہوگا۔ اس کے بعد ہی وہ ہندوستان میں متعلقہ دستاویزات اور طریقۂ کار کی بنیاد پر بچے کو ہندوستان لا سکتے ہیں۔ ہندوستان کی عدلیہ غیر ملکی شہری بچوں کو براہ راست گود لینے کی اجازت نہیں دیتی۔ عدالت نے عرضی کو خارج کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ عرضی گزار کا کوئی بنیادی حق نہیں بنتا کہ وہ غیر ملکی بچے کو گود لے۔ عدالت نے واضح طور پر کہا کہ ایسے معاملوں میں ہندوستانی قانون کی آئینی اور قانونی حدود پر عمل کرنا لازمی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔