نور عنایت خان: ہند نژاد برطانوی جاسوس کو ملا اعزاز، گھر میں لگائی گئی 'نیلی تختی'

ٹیپو سلطان کے خاندان سے تعلق رکھنے والی نور عنایت خان نے دوسری عالمی جنگ کے دوران برطانوی حکومت کی مدد کی تھی اور جرمنی کے قبضہ والے فرانس میں جا کر نازیوں کی جاسوسی کی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

لندن میں کئی دہائیوں سے ملک کی تاریخ میں اہم تعاون پیش کرنے والی ہستیوں کی رہائش یا ان کے کام کرنے کی جگہ پر 'بلیو پلاک' یعنی نیلی تختی لگائی جاتی ہے۔ یہ نیلی تختی اس جگہ کی تاریخی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔ یہی 'نیلی تختی' ہند نژاد برطانوی جاسوس نور عنایت خان کے لندن واقع گھر میں بھی لگائی گئی ہے۔ دراصل نور عنایت نے دوسری عالمی جنگ کے دوران برطانوی حکومت کی مدد کی تھی اور جرمنی کے قبضہ والے فرانس میں جا کر نازیوں کی جاسوسی کی تھی۔ نور عنایت خان کی بہترین کاوشوں کو دیکھتے ہوئے ہی ان کے گھر پر 'نیلی تختی' لگا کر اعزاز بخشا گیا ہے۔

انگریزی روزنامہ 'انڈین ایکسپریس' میں اس سلسلے میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس کے مطابق لندن میں فی الحال ایسی 950 چھوٹی بڑی عمارتیں ہیں جہاں قابل قدر شخصیتوں کے اعزا میں یہ نیلی تختیاں لگائی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک آن لائن ایونٹ میں لندن کے بلومسبری میں ٹیویٹن اسٹریٹ میں موجود ایک گھر کے باہر اس نیلی تختی کی رونمائی ہوئی۔ یہ گھر نور عنایت خان کا تھا۔ اس موقع پر نور عنایت خان کی سرگزشت لکھنے والی شربنی بسو نے کہا کہ "نور عنایت خان دراصل ٹیپو سلطان کے خاندان سے تھیں، جنھوں نے دوسری عالمی جنگ میں ایک خفیہ ایجنٹ بن گئی تھیں۔ وہ پہلی خاتون ریڈیو آپریٹر تھیں جنھوں نے 1943 میں فرانس میں دراندازی کی تھی اور میڈیلن کے کوڈ نام کے ساتھ کام کیا تھا۔"


قابل ذکر ہے کہ نور کے والد ہندوستانی اور ان کی ماں امریکی تھیں۔ ان کی پیدائش سوویت یونین میں ہوا تھا۔ 1940 میں اس وقت کے برطانوی وزیر اعظم ونسٹن چرچل نے ایک خفیہ ٹیم کی شروعات کی تھی، جس کا حصہ نور بھی بنی تھیں۔ اسی دوران وہ نازیوں کے قبضے والے فرانس میں گھسی تھیں اور جاسوسی کو انجام دیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ فرانس واقع دچو میں ایک کیمپ میں بندی بنا کر رکھی گئیں نور کی 1944 میں موت ہو گئی اور کچھ سالوں بعد برطانوی حکومت نے ان کے تعاون کو یاد کرتے ہوئے بعد از مرگ 'جارج کراس' سے نوازا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Aug 2020, 3:11 PM