امریکی صدر ٹرمپ کے ٹیرف سے ہندوستان کو 3.1 بلین ڈالر کا ہو سکتا ہے خسارہ، ایک رپورٹ میں دعویٰ
کیئرایج ریٹنگز کی ڈائریکٹر اسمتا راجپورکر کے مطابق ٹیرف بڑھنے سے ہندوستان کے اہم ایکسپورٹ سیکٹرس پر مضر اثرات پڑ سکتے ہیں۔ ان سیکٹرس میں ٹیکسٹائل اور گارمینٹ انڈسٹری بھی شامل ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
کیئرایج ریٹنگز کی ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے نئے ٹیرف سے ہندوستان کو 3.1 بلین ڈالر کا خسارہ ہو سکتا ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے اعلان کیے جانے والے ممکنہ نئے ٹیرف کے سبب ہندوستان کو 3.1 بلین ڈالر یعنی ترقیباً 25700 کروڑ روپے کے ایکسپورٹ سے متعلق نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ نمبر ہندوستانی جی ڈی پی کے تقریباً 0.1 فیصد کے برابر ہے، جو کہ ہندوستانی معیشت کے لیے فکر کا باعث بن سکتا ہے۔
کیئرایج ریٹنگز کی ڈائریکٹر اسمتا راجپورکر کے مطابق ٹیرف بڑھنے سے ہندوستان کے اہم ایکسپورٹ سیکٹرس پر مضر اثرات پڑ سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر ٹیکسٹائل اور گارمنٹ انڈسٹری، آٹوموبائل اور آٹو پارٹس آئی ٹی اور فارماسیوٹیکل وغیرہ سیکٹرس کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دراصل ہندوستان سے امریکہ کے لیے کثیر تعداد میں کپڑا ایکسپورٹ کیا جاتا ہے، جو ٹیرف بڑھنے سے متاثر ہوگا۔ ہندوستانی آٹو سیکٹر پہلے سے ہی بحران کا سامنا کر رہا ہے، ایسے میں نئے ٹیرف سے یہ مزید متاثر ہو سکتا ہے۔ ہنوستان کی آئی ٹی کمپنیاں اور دوا کمپنیاں امریکی بازار سے اچھا خاصہ منافع کماتی ہیں، ٹیرف بڑھنے سے ان کی قیمت بھی بڑھے گی۔ نتیجۂ کار ہندوستانی کمپنیوں کی مسابقاتی صلاحیت کم ہو سکتی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ اگر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ہندوستان پر ٹیرف لگانے کا اعلان کرتے ہیں تو کئی طرح کے اہم اثرات دیکھنے کو مل سکتے ہیں، جو ہندوستانی معیشت کے لیے کسی بھی طرح سے مثبت نہیں مانا جا رہا۔ ٹیرف بڑھنے سے ہندوستانی کمپنیوں کو امریکہ سامان بھیجنے پر زیادہ خرچ آئے گا، جس سے ان کی طلب گھٹ سکتی ہے۔ امریکہ کے ساتھ تجارتی کشیدگی بڑھنے کا بھی امکان ہے جس سے ہندوستانی روپیہ کمزور ہو سکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں امپورٹ بھی مہنگا ہوگا اور مہنگائی بڑھ سکتی ہے۔ تجارتی کشیدگی بڑھنے سے عالمی سرمایہ کار ہندوستان میں سرمایہ کاری سے بھی پرہیز کر سکتے ہیں، جس سے ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ متاثر ہو سکتا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی تنبیہ دی گئی ہے کہ اگر ’ورلڈ ٹریڈ وار‘ شروع ہوتا ہے تو اس سے ہندوستانی معیشت میں عدم استحکام بڑھ سکتا ہے، اور مالی استحکام پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
ہندوستان کو اگر ان مشکل حالات سے باہر نکلنا ہے تو کچھ خاص حکمت عملیوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ مثلاً دیگر ایکسپورٹ مارکیٹ پر توجہ دینی ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی امریکہ پر انحصار کم کر کے یوروپ، افریقہ اور ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے پر زور دینا ہوگا۔ لوکل انڈسٹری کو سبسیڈی اور ٹیکس میں راحت دینا مناسب ہوگا تاکہ وہ نئے ٹیرف کے اثر کو برداشت کر سکیں اور مسابقہ بنائے رکھ سکیں۔ ہندوستان کو امریکہ کے ساتھ نئے تجارتی معاہدے پر بھی بات چیت کرنی ہوگی تاکہ معاشی توازن بنائے رکھا جا سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔