ہندوستان اور ویتنام کے درمیان ’ایل او آئی‘ پر دستخط

ایل او آئی میں التزام کیا گیا ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا اور سوشل نیٹ ورکس کے سلسلے میں ریگولیٹری فریم ورک اور پالیسیاں بنانے میں اطلاعات اور تجربات کا اشتراک کیا جائے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے جمعرات کو ویتنام کے اطلاعات اور مواصلات کے وزیر نگوین مانہ ہنگ کے ساتھ ایک عہد نامہ (ایل او آئی) پر دستخط کیا۔ اس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان ڈیجیٹل میڈیا کے شعبوں میں تعاون کیا جائے گا اور ہندوستان اور ویتنام کے درمیان شراکت داری کو مضبوط بنانے کی راہ ہموار ہوگی۔

ایل او آئی میں التزام کیا گیا ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا اور سوشل نیٹ ورکس کے سلسلے میں ریگولیٹری فریم ورک اور پالیسیاں بنانے میں اطلاعات اور تجربات کا اشتراک کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کے میڈیا پروفیشنلز کے لیے صلاحیت سازی اور تربیتی پروگرام بھی منعقد کیے جائیں گے۔


اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ صدر رام ناتھ کووند اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ویتنام کے حالیہ دوروں سے دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ آج کی میٹنگ نئی ٹیکنالوجیز اور ’انفوڈیمک‘ جیسے چیلنجنگ شعبوں کے پیش نظر دو طرفہ تعاون کو شکل دے گی، جس کا کووڈ-19 کے دوران سبھی ممالک سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے ویتنامی ہم منصب نگوین مانہ ہنگ کو ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ کے بارے میں بھی بتایا، جسے حکومت فروری 2021 سے نافذ کر رہی ہے۔

نگوین مانہ ہنگ نے انوراگ ٹھاکر کو ویتنام کے دورے کی دعوت دی اور کہا کہ دونوں ممالک کے صحافیوں کو ایک دوسرے کی سماجی و اقتصادی ترقی کے بارے میں اطلاعات تک رسائی فراہم کرائی جائے، تاکہ کامیابی کی کہانیوں سے لوگ واقف ہوں اور لوگوں کے درمیان لین دین مضبوط بنیں۔


پرسار بھارتی کے سی ای او ششی شیکھر ویمپتی، پریس انفارمیشن بیورو کے پرنسپل ڈائرکٹر جنرل جے دیپ بھٹناگر، وزارت اطلاعات و نشریات کے جوائنٹ سکریٹری وکرم سہائے اور ہندوستان اور ویتنام کی طرف سے دیگر عہدیدار بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ اس سال ہندوستان اور ویتنام کے درمیان ’کمپوزٹ اسٹریٹجک پارٹنرشپ‘ کے پانچ سال مکمل ہو رہے ہیں، اور سال 2022 میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کو 50 سال مکمل ہو جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔