آج سیاستدان رام اور اللہ کے نام پر ووٹ مانگنے لگے ہیں: فاروق عبداللہ

ووٹوں کے لئے لوگوں کو طبقوں میں بانٹا گیا۔ جب ووٹنگ کا وقت آتا ہے تو کہتے ہیں کہ گاڈ خطرے میں ہے۔ مجھے یہ بتائیں کہ گاڈ خطرے میں ہوتا ہے یا ہم سیاستدان۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جموں : نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ انتخابات جیتنے کے لئے سیاستدان نفرتوں کو جنم دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک کی حالت یہ ہے کہ بھگوان رام اور اللہ کے نام پر ووٹ مانگے جاتے ہیں اور یہ بتایا جاتا ہے کہ ’گاڈ‘ خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت آزادی کے بعد آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے چلا گیا ہے۔

فاروق عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کے روز یہاں ایک نجی سکول میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے سیاستدانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ’سیاستدان نفرتوں کو جنم دیتے ہیں۔ وہ انتخابات جیتنے کے لئے نفرتیں پیدا کرتے ہیں۔ جب سے بھارت آزاد ہوا ہے، تب سے یہ ملک مضبوط نہیں بلکہ کمزور ہوا ہے۔ کیونکہ ووٹوں کے لئے لوگوں کو طبقوں میں بانٹا گیا۔ جب ووٹنگ کا وقت آتا ہے تو کہتے ہیں کہ گاڈ خطرے میں ہے۔ مجھے یہ بتائیں کہ گاڈ خطرے میں ہوتا ہے یا ہم سیاستدان۔ گاڈ خطرے میں نہیں ہوتا ہے‘۔

فاروق عبداللہ نے ایک دوسرے کے مذہب کا احترام کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ’میں گاڈ کو مندروں اور گرجا گھروں میں نہیں دیکھتا ہوں بلکہ گاڈ ہماری روح میں ہوتا ہے۔ جب آپ اپنے اندر کے گاڈ کو پہچانو گے تو آپ کبھی کسی دوسرے کے مذہب پر انگلی نہیں اٹھاؤ گے۔ میرا گاڈ مجھ سے کہتا ہے کہ کوئی مذہب برا نہیں ہے۔ جب آپ دوسرے کے مذہب کا احترام نہیں کریں گے تو آپ کے مذہب کا بھی کوئی احترام نہیں کرے گا۔ یہ جو ہم میں نفرتیں پیدا ہورہی ہیں، ان نفرتوں کو چھوڑ دو اور محبتیں پیدا کرو۔ جب تک تم لوگ محبتیں پیدا نہیں کریں گے، تب تک انسان بھی نہیں بنیں گے۔ کیا انسان بننے کے لئے نفرتیں پیدا کرنی پڑتی ہیں؟‘۔

نیشنل کانفرنس صدر نے کہا کہ آج ملک کی حالت یہ ہے کہ بھگوان رام اور اللہ کے نام پر ووٹ مانگے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا ’جب ریاست میں 1987 میں انتخابات ہوئے تو میں نے انتخابی مہم کے سلسلے میں ایک علاقے کا دورہ کیا۔ میں نے وہاں وہ جھنڈے دیکھے جن پر اللہ اور نبی پاک (ص) کا نام لکھا ہوا تھا۔ میں جب رات کے بارہ بجے گھرواپس آیا تو دن بھر دیکھے مناظر یاد کر کے میری آنکھوں میں آنسو آنے لگے۔ میری ماں نے مجھ سے کہا کہ تم رو کیوں رہے ہو۔ میں نے کہا ماں ہمارا وطن تباہ ہوجائے گا۔ اب لوگ خدا کے نام پر ووٹ مانگنے لگے ہیں۔ کیا خدا کو ووٹ چاہیے؟ ووٹ تو ہمیں چاہیے‘۔

انہوں نے کہا’ مگر آج بھی یہ حالت ہے۔ آج لوگ بھگوان رام اور اللہ کے نام پر ووٹ مانگتے ہیں۔ انہیں (خدا کو) ووٹ نہیں چاہیے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ بھارت مضبوط بن جائے تو نفرتوں کو چھوڑ دو۔ کوئی مذہب برائی نہیں سکھاتا۔ کوئی مذہب یہ نہیں کہتا کہ چوری کرو، دھوکہ دو، ریپ کرو اور بدمعاشی کرو۔ یہ کوئی مذہب نہیں سکھاتا۔ ہر دھرم سکھاتا ہے کہ سچ بولو۔آج کل ہم اپنے بڑوں کی عزت کرنا بھول گئے ہیں‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔