مودی سے پاک ہوگی اگلی مرکزی حکومت: راہل

راہل کے تجزیہ کے حساب سے مرکز میں جو اگلی سرکار آئے گی وہ مودی سے پاک ہو گی ۔

کانگریس صدر راہل گاندھی کی فائل تصویر
کانگریس صدر راہل گاندھی کی فائل تصویر
user

رینو مِتّل

اعتماد سے پر کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ مرکز میں جو بھی اگلی حکومت بنے گی اس میں مودی نہیں ہوں گے۔ پارلیمنٹ میں کچھ صحافیوں کے ساتھ گفتگو کے دوران راہل نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگلے سال ہونے والے عام انتخابات میں یہ تو طے ہے کہ کانگریس کی سیٹوں میں کم از کم 60 سے 70سیٹوں کا اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا اسی پیمانہ سے بی جے پی کی 70 سیٹیں کم ہوں گی اور بی جے پی کو 220سیٹوں سے زیادہ نہیں ملیں گی یعنی بی جے پی کو حکومت بنانے کے لئے اتحادی سیاسی جماعتوں پر زیادہ انحصار کر نا پڑے گا اور اتحادی کسی بھی صورت میں نہیں چاہیں گے کے نریندر مودی اگلی حکومت کی قیادت کریں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس پنجاب، ہریانہ، دہلی، راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، مہاراشٹرا اور کئی ریاستوں میں اپنی سیٹوں میں اضافہ کرے گی۔ واضح رہے ان کئی ریاستوں میں گزشتہ لو ک سبھا انتخابات میں کانگریس کا پوری طرح صفایا ہو گیا تھا۔ انہو ں نے کہا کہ کیا ایک سال پہلے کسی نے کہا تھا کہ گجرات انتخابات میں کانگریس اچھا مظاہرہ کرے گی بلکہ اگر کوئی کہتا تو کسی کو یقین بھی نہیں آتا۔

راہل نے کہا کہ جس طرح بی جے پی کی مقبولیت میں کمی آ رہی ہے وہ واضح اشارہ ہے کہ آنے والے دنوں میں کیا ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں کانگریس نے بی جے پی کو زبردست ٹکر دی اور ایسی ٹکر کہ زیادہ لوگوں کو امید نہیں تھی۔ راہل نے کہا کہ اس سے کانگریس کارکنان کا حوصلہ بڑھا ہے ’’وہ اب لڑنے کے موڈ میں ہیں اور ان کو احساس ہو رہا ہے کہ وہ بی جے پی سے لڑ سکتے ہیں اور یہ احساس پہلے نہیں تھا‘‘۔

کرناٹک انتخابات کے تعلق سے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے راہل نے کہا کہ بی جے پی پوری طرح ہندتوا کارڈ کھیلے گی لیکن وہ پر اعتماد ہیں کہ بی جے پی کامیاب نہیں ہو گی۔

حال میں بی جے پی نے گجرات میں شکست کو بہت قریب سے دیکھا، راجستھان کے ضمنی انتخابات میں اس کو زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا، کبھی ایک ساتھ اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات کرانے کی بات کر رہی ہے اور اب عام انتخابات وقت سے پہلے کرانے کی بات اس لئے کر رہی ہے تاکہ مودی کرشمے کا ان ریاستوں میں فائدہ اٹھایا جا سکے جہاں بی جے پی کی حالت خراب ہے ایسے وقت میں راہل گاندھی کا یہ تجزیہ کرنا دراصل بی جے پی کارکنان اور قیادت کے ساتھ دماغی کھیل کھیلنا ہے۔

کانگریس صدر نے مودی کو وزیر اعظم کی دوڑ سے باہر کر دیا ہے جبکہ مودی یہ یقین کرتے ہیں کہ مرکز اور ریاست میں بی جےپی کی واپسی کا انحصار پوری طرح ان پر ہی ہے۔

اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ بی جے پی کے اتحادی غصہ میں ہیں اور انہوں نے بی جے پی کے خلاف آواز بلند کرنا بھی شروع کر دی ہے۔ اس صورتحال میں مودی نئے دوستوں اور اتحادیوں کی تلاش کر رہے ہیں۔ بجٹ سے جو اشارہ مل رہے ہیں اس سے صاف ظاہر ہے کہ مودی نے متوسط طبقہ کو چھوڑ دیا ہے اور وہ سمجھ رہے ہیں کہ یہ طبقہ آج بھی ان کے ساتھ ہے اور اب وہ غریبوں اور کسانوں کے مسیحا کے طور پر خود کو پیش کر رہے ہیں۔ بی جے پی ارکان پارلیمنٹ کے ذہن میں مستقبل کو لے کر غیر یقینی والی صورتحال ہے۔ بہت سے ارکان کے کانوں کو مودی کے بغیر والی حکومت کا خیال اچھا لگے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Feb 2018, 6:41 AM