یونس حکومت کی تشکیل کے بعد ہندوستان میں بنگلہ دیشیوں کی غیر قانونی دراندازی کم ہوئی، بی ایس ایف چیف کا دعویٰ

بی ایس ایف چیف دلجیت سنگھ چودھری کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال بنگلہ دیش میں تبدیلیٔ اقتدار کے بعد بنگلہ دیشیوں کی غیر قانونی دراندازی میں کافی حد تک کمی آئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بی ایس ایف / فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

بی ایس ایف / فائل تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے سربراہ دلجیت سنگھ چودھری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ سال بنگلہ دیش میں تبدیلیٔ اقتدار کے بعد بنگلہ دیشیوں کی غیر قانونی دراندازی میں کافی حد تک کمی آئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) کی مدد سے یہ ممکن ہو سکا ہے۔ انھوں نے بی جی بی سے بارڈر پر سیکورٹی یقینی بنائے جانے سے متعلق کہے جانے کی جانکاری دی تاکہ دراندازی کے ساتھ ساتھ بی ایس ایف جوانوں اور شہریوں پر حملے جیسی چیزیں نہ ہوں۔

بی ایس ایف چیف دلجیت سنگھ چودھری اور بارڈر گارڈ بنگلہ دیش چیف ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل اشرف الزماں صدیقی نے 3 روزہ میٹنگ میں بہت سے ایشوز پر بات چیت کی۔ ان میں ہندوستان کی توجہ غیر قانونی دراندازی، بی ایس ایف جوانوں اور شہریوں پر حملے، ہندو اقلیتوں کے ساتھ ہوئے پرتشدد واقعات پر تھی۔ دوسری طرف بنگلہ دیش نے زیرو لائن کے پاس 150 گز کی دوری میں ہندوستان کی طرف سے کی جا رہی فنسنگ (باڑ لگانا) کا ایشو اٹھایا۔


دہلی میں دونوں ممالک کے درمیان 55واں ڈائریکٹر جنرل سطحی بارڈر مذاکرہ پروگرام 17 سے 20 فروری تک چلا۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق بی ایس ایف ڈائریکٹر جنرل دلجیت سنگھ چودھری نے کہا کہ ہندوستانی فریق نے میٹنگ کے دوران بی جی بی سے گزارش کی کہ وہ یہ یقینی بنائے کہ سرحد پوری طرح سے محفوظ رہے اور سرحد پر کوئی دراندازی نہ ہو۔ اس سے بنگلہ دیشی جرائم پیشوں کی جانب سے بی ایس ایف اہلکاروں اور مقامی ہندوستانیوں پر حملہ کے واقعات نہیں ہوں گے۔

بنگلہ دیش سے ہندوستان میں غیر قانونی دراندازی کے واقعات کے بارے میں سوال کیے جانے پر دونوں سربراہان نے کہا کہ گزشتہ سال 5 اگست کے بعد 4096 کلومیٹر طویل بین الاقوامی سرحد پر ایسے واقعات میں کمی آئی ہے۔ دلجیت سنگھ چودھری نے کہا کہ ’’دراندازی میں بہت کمی واقع ہوئی ہے اور یہ بی جی بی کی مدد سے ممکن ہوا ہے۔ پورے بحران (گزشتہ حکومت کے زوال) کے دوران بی جی بی ہمارے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی رہی اور سرحد پر امن بنائے رکھنے میں ہماری مدد کی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔