حزب اللہ کا اسرائیلی ٹینک تباہ کرنے کا دعویٰ، اسرائیل کی تصدیق 

اسرائیلی فوج کے مطابق لبنان سے اسرائیلی حدود میں ٹینک شکن میزائل فائر کیے گئے۔ حزب اللہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ایک اسرائیلی ٹینک تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

حزب اللہ کا اسرائیلی ٹینک تباہ کرنے کا دعویٰ، اسرائیلی جوابی کارروائی جاری
حزب اللہ کا اسرائیلی ٹینک تباہ کرنے کا دعویٰ، اسرائیلی جوابی کارروائی جاری
user

ڈی. ڈبلیو

لبنان کی ایرانی حمایت یافتہ شیعہ تنظیم حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیلی ٹینک کو میزائل حملے میں تباہ کر دیا جس سے ٹینک میں موجود اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی فوج نے لبنانی حدود سے ٹینک شکن میزائل داغے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ جوابی کارروائی جاری ہے۔

تازہ کارروائیوں کے بعد خدشہ ہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین گزشتہ ہفتے سے جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔


اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، ''لبان کی حدود سے اسرائیلی فوجی اڈے اور عسکری گاڑیوں کی جانب کئی ٹینک شکن میزائل داغے گئے۔ کئی میزائل نشانے پر لگے۔ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں جوابی کارروائی شروع کر دی ہے۔‘‘

میزائل فائر کیے جانے کی اطلاع ملتے ہی اسرائیلی حکام نے لبنانی سرحد کے چار کلومیٹر تک کے فاصلے پر رہنے والے اپنے شہریوں کو فوری طور پر گھروں سے نہ نکلنے اور محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل ہونے کی ہدایات جاری کی تھیں۔


اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین کشیدگی گزشتہ ہفتے سے جاری ہے۔ حزب اللہ کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل کی جانب سے پچیس اگست کی علی الصبح لبنان میں حزب اللہ کا گڑھ سمجھے جانے والے علاقے میں دو ڈرون حملے کیے گئے تھے۔ ایک ڈرون طیارہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہو گیا تھا جب کہ دوسرے ڈرون سے داغے گئے میزائل سے حزب اللہ کے میڈیا سینٹر کی عمارت کو نقصان پہنچا تھا۔ اسرائیل نے اب تک اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ نے ہفتے کے روز اعلان کیا تھا کہ مبینہ اسرائیلی ڈرون حملوں کے جواب میں تنظیم نے جوابی کارروائی کرنے کا فیصلے کر لیا ہے۔


لبنان میں حملوں سے چند روز قبل اسرائیل نے شام میں بھی حملے کیے تھے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران اور اس کے حمایتی شامی علاقے سے اسرائیل میں ڈرون حملہ کرنے والے تھے اور اسے روکنے کے لیے ہی شام میں حملے کیے گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔