مہاراشٹرا: محکمہ تعلیمات کی کتاب میں حضرت محمدؐ کی خیا لی تصویر سے ہنگامہ

’سرو شکشا ابھیان‘ کے بک لیٹ میں صرف حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ہی بے حرمتی نہیں کی گئی ہے بلکہ چھترپتی سنبھا جی مہاراج اور سنت تکارام و ان کی اہلیہ کے بارے میں بھی نازیبا الفاظ لکھے گئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اورنگ آباد: حکومت مہاراشٹرا کے محکمہ تعلیمات کی جانب سے ’سر وشکشا ابھیان‘ کے بک لیٹ ’ آدرش گوشٹھی‘ ( بمعنی مثالی کہانیاں ) میں حضر ت محمدؐ کی خیا لی تصویر شائع کیے جانے پر مسلمانوں کے جذبات شدید مجروح ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ دوسری دو کتابوں میں دیگر دو عظیم ہستیوں کی بھی بےحرمتی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس سلسلے میں کتابوں کو فوری کالعدم قرار دے کر ضبط کرنے اورخاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کے ساتھ ساتھ مہاراشٹرا کے وزیرتعلیم ونود تاوڑےکو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس ضمن میں راشٹر وادی کا نگر یس پارٹی کے ریا ستی ترجمان عمرکمال فاروقی نے حکو مت مہارا شٹرا کے محکمہ تعلیمات کے تحت شائع کی گئی کتابو ں پر اپنے شدید غم وغصّہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کے محکمہ تعلیمات کی جانب سے ’ سر وشکشا ابھیان ‘ کے تحت شائع تین کتابوں میں 3 عظیم ہسیتوں کی بےحرمتی کی گئی ہے جو تین الگ الگ مذاہب سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت ان کتابوں کوکا لعدم قرار دے کر فوراً ضبط کرے اور وزیر تعلیم ونودتاوڑے کو برطرف کرے، نیز مسلمان، مراٹھا اور وارکری سماج کے جذبات کو مجروح کرنے والے خاطیوں کے خلاف فوری کاروائی کرے۔

واضح رہے کہ ’مہا راشٹر ودیاپراد ھیکر ن‘ کی جا نب سے شائع کردہ کتاب ’ آ درش گوشٹھی‘ میں پیغمبر ِاسلام کی خیالی تصویر بنائی گئی ہے ۔اسی طرح ’ سنتا نچے جیون پر سنگ‘ نامی کتاب میں سنت تُکا رام مہا راج اور ان کی اہلیہ کے بارے میں نازیبا کلمات و الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے اور ’ سمرتھ شری رام داس سوامی‘ کتاب میں چھترپتی شری سنبھا جی مہاراج کی بےحرمتی و کردارکشی کی گئی ہے۔

اس پورے معاملہ میں عمرکمال فاروقی نے مذکورہ تینوں کتابوں کے ناشر مہاراشٹر ’ودیا پرادھیکرن‘، محکمہ تعلیمات اور وزیر تعلیم کی شدید لفظوں میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دیویند فڑنویس حکومت جان بوجھ کر با لقصد مہاراشٹر کے عوام اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا کام کر رہی ہے ۔ انھوں نے وزیرعلیٰ مہاراشٹر سے ’مہاراشٹر ودیا پرادھیکرن‘ کے ذمہ داروں اور ’سرو شکشا ابھیان‘ کے افسروں کے خلا ف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ۔

عمر کمال فاروقی نے اس کے علاوہ یہ بھی کہا کہ ’’ آدرش گوشٹھی ‘ میں پیغمبر ِ اسلام کا واقعہ تو صحیح لکھا گیا ہے لیکن اس کے ساتھ ان کی خیالی تصویر مسلما نوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہچانے کیلئے شامل کی گئی ہے ۔ عمرفاروقی کا کہنا ہے کہ نبی کریم کی تصویر یا خاکہ بنانا اسلام میں منع ہے ۔ اس لئے فوری طور پر اس کتاب سے اس خیالی تصویر کو حذف کیا جائے ۔ اسی طرح دیگر کتابوں میں چھترپتی سنبھاجی مہاراج نیز سنت تکارام مہاراج اور انکی اہلیہ کے بارے میں لکھے گئے نازیبا الفاظ سے متعلقہ کتاب کو پاک کیا جائے۔

عمر فاروقی نے مزید کہا کہ ان تینوں کتابوں سے الگ الگ 3 مذہبی اکائیوں کے عوام کے جذبات کوٹھیس پہنچی ہے نیز ان واقعات سے آنے والی نسلوں کے ذہنوں کو خراب کر نے کی سعی کی گئی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سلسلے میں راشٹروادی ودیارتھی کانگریس ریاستی سطح پر احتجاجی تحریک شر وع کررہی ہے ۔کسی بھی صورت میں محکمہ تعلیمات کی ان فاش غلطیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔