بھوک ہڑتال: خراب صحت کے درمیان ہاردک پٹیل نے جاری کی وصیت

پاٹیدار لیڈر ہاردک پٹیل کی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال جاری ہے اور خراب صحت کے درمیان 2 ستمبر کو انھوں نے وصیت جاری کی ہے جس میں اپنی جائیداد والدین، بہن اور ایک گئوشالہ کے نام کر دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

’’اس بے رحم بی جے پی حکومت کے خلاف 25 اگست سے میں بھوک ہڑتال کر رہا ہوں۔ میرا جسم کمزور ہو چکا ہے اور میں درد، بیماری و انفیکشن کا شکار ہو گیا ہوں۔ لگاتار خراب ہو رہی صحت پر میں بھروسہ نہیں کر سکتا۔ میرے جسم سے میری روح کبھی بھی باہر نکل سکتی ہے۔ اس لیے میں نے اپنی آخری خواہش کا اعلان کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔‘‘ یہ بیان معروف پاٹیدار لیڈر ہاردک پٹیل کا ہے۔ اس بیان کے ساتھ ہی انھوں نے 2 ستمبر کو ایک وصیت جاری کی جس میں انھوں نے اپنی جائیداد کی تقسیم کے حوالے سے تفصیلی تذکرہ کیا۔

گجرات میں پاٹیدار سماج کے نوجوان لیڈر ہاردک پٹیل دراصل غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر ہیں اور 3 ستمبر کو ان کی بھوک ہڑتال کا 10واں دن ہے۔ یہ بھوک ہڑتال انھوں نے پاٹیدار طبقہ کو ریزرویشن دیے جانے، کسانوں کی قرض معافی اور اپنے ایک ساتھی الپیش کٹھیریا کی آزادی کا مطالبہ کرتے ہوئے شروع کیا تھا جو ہنوز جاری ہے۔ انھوں نے بی جے پی حکومت کی بے رحمی اور اپنی خراب صحت کا حوالہ دیتے ہوئے جو وصیت کی ہے اس میں ملکیت خصوصی طور پر والدین (بھرت پٹیل اور اوشا پٹیل) اور ایک گئو شالہ کے نام کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔

ہاردک پٹیل کے ذریعہ کی گئی وصیت کا باضابطہ اعلان پاٹیدار سماج کے لیڈر منوج پنارا نے کیا۔ انھوں نے کہا کہ اگر ہاردک کو کچھ بھی ہوتا ہے تو ان کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کل 50 ہزار روپیوں میں سے 20 ہزار والدین کو جب کہ 30 ہزار روپے احمد آباد واقع ورمگام تعلقہ میں موجود ان کے پشتینی گاؤں چندن نگر کے ایک گئوشالہ کو دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق گئوشالہ کا نام ’پنجرا پول‘ ہے جہاں بیمار اور پرانی گایوں کی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔

وصیت کے مطابق ہاردک چاہتے ہیں کہ ان کی کتاب ’ہُو ٹوک مائی جاب‘ کی 30 فیصد رائلٹی ان کے والدین اور بہن میں برابر تقسیم کی جائے جب کہ 70 فیصد رائلٹی 2015 میں پاٹیدار ریزرویشن تحریک کے دوران مارے گئے 14 نوجوانوں کے اہل خانہ میں تقسیم کی جائے۔ قابل غور ہے کہ یہ کتاب فی الحال شائع نہیں ہوئی ہے۔ وصیت میں ایک انشورنس پالیسی کا بھی تذکرہ ہے اور ہاردک پٹیل نے ایک کار کے مالک ہونے کی بات بھی لکھی ہے، لیکن اس کی قیمت کا کوئی تذکرہ وصیت میں نہیں ہے۔ علاوہ ازیں موت کی صورت میں اپنی آنکھیں عطیہ کرنے کی خواہش بھی انھوں نے ظاہر کی ہے۔

بہر حال، ترنمول کانگریس، این سی پی، آر جے ڈی اور ہندوستانی عوام مورچہ (سیکولر) سمیت مختلف پارٹیوں کے لیڈران لگاتار ہاردک پٹیل سے ملاقات کرنے اور ان کی خیریت جاننے کے لیے ان کی رہائش گاہ پر پہنچ رہے ہیں۔ بہار کے سابق وزیر اعلیٰ اور ہندوستانی عوام مورچہ (سیکولر) کے سربراہ جیتن رام مانجھی نے بھی اتوار کو ہاردک سے ملاقات کی اور پاٹیدار سماج کو ریزرویشن کے لیے آئین میں ترمیم کی ضرورت کا تذکرہ کرتے ہوئے اپنی حمایت دی۔ گجرات اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر اور کانگریس رکن اسمبلی پریش دھنانی نے بھی ہاردک سے ملاقات کی۔ ہاردک نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ بھی 2 ستمبر میں کیا جس میں انھوں نے لکھا کہ ’’غیر مدینہ مدت کی بھوک ہڑتال کے 9ویں دن گجرات اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر پریش بھائی دھنانی بھوک ہڑتال چھاؤنی پر موجود رہے۔ امید کرتے ہیں کہ اسمبلی میں کسان اور ریزرویشن کی بات پر کانگریس پارٹی قرارداد لائے، آپ کے قرارداد کی بی جے پی حمایت نہیں کرے گی تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔