حکومت اعلی عدالتوں کے ججوں کی ریٹائرمنٹ عمر دو سال بڑھا سکتی ہے

ملک بھر کی عدالتوں میں تقریباً تین کروڑ کیس پینڈنگ ہیں اور حکومت کے پاس اس مسئلہ کا حل یہ ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر دو سال بڑھا دی دی جائے ۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مرکزی حکومت اس بات پر غور کر رہی ہے کہ سپریم کورٹ کے ججو کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سے بڑھاکر 67 کر دی جائے اور ہائی کورٹ کے ججوں کی عمر 62 سے بڑھاکار 64 کر دی جائے۔ ججوں کی عمر کو بڑھانے کے لئے آئین میں ترمیم کی ضرورت ہے اور حکومت کی کوشش ہے کہ آج سے شروع ہوئے مانسون اجلاس میں یہ ترمیم منظور کرا لی جائے ۔حکومت اس ترمیم کو منظور کرانے کے لئے پینڈنگ کیسوں کی تعداد اور ججو ں کی بھاری کمی کا حوالہ دے سکتی ہے۔

ان عدالتوں میں ججوں کی کمی کے پیش نظر پارلیمانی کمیٹی نے جج حضرات کی ریٹائرمنٹ عمر بڑھانے کی سفارش کی ہے ۔ اس کمیٹی کی یہ بھی سفارش ہے کہ عدالتوں میں پینڈنگ کیسوں کی تعداد کم کرنے کی غرض سے ججوں کی خالی آسامیوں کو بھی پر کرنا ضروری ہے۔

واضح رہے کہ وزارت قانون کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق ملک کی 24 ہائی کورٹوں میں ججوں کی 406 آسامیاں خالی ہیں جس میں الہ آباد کورٹ میں 56، کرناٹک کورٹ میں 38، کولکتہ کورٹ میں 39، پنجاب اور ہریانہ کورٹ میں 35، آندھرا اور تلنگانہ کورٹ میں 30اور ممبئی کورٹ میں 40 آسا میاں خالی ہیں۔اس سے قبل سال 2010 میں یو پی اے حکومت نےججوں کی ریٹائرمنٹ عمر بڑھانے کی تجویز پیش کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Jul 2018, 12:48 PM