طالبہ کو چاہیے تھا بھائی کی موت کا بدلہ، مڈ ڈے میل میں ملا دیا زہر

دال میں زہر ملاتے ہوئے اسکول کی ایک طالبہ نے دیکھ لیا جس کے بعد اس نے ہنگامہ کر دیا۔ اس ہنگامہ کے بعد کسی نے مڈ ڈے میل کا استعمال نہیں کیا جس کی وجہ سے طلبا کی جان کو کوئی خطرہ نہیں پہنچا۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

اترپردیش کے دیوریا میں ایک عجیب و غریب معاملہ پیش آیا ہے جس میں ایک طالبہ نے اپنے بھائی کی موت کا بدلہ لینے کے لیے حیران کرنے والا قدم اٹھایا۔ 7ویں کلاس کی اس طالبہ نے مڈ ڈے میل میں زہر ملا دیا، لیکن خیر کی بات یہ ہوئی کہ کھانا تقسیم ہونے سے پہلے ہی اس بات کا پتہ چل گیا اور طلبا کو کسی طرح کا نقصان نہیں پہنچا۔ کھانے میں زہر ملانے والی طالبہ کو پولس نے گرفتار کر لیا ہے اور ساتھ میں اس کی ماں بھی گرفتار کر لی گئی ہے۔

معاملہ کچھ یوں ہے کہ ملزم طالبہ کے بھائی کی کچھ دن پہلے ہی موت ہوئی جو دیوریا کے بنکٹا تھانہ علاقہ کے جونیئر ہائی اسکول میں پڑھائی کر رہا تھا۔ اس کی موت کی وجہ اسی اسکول کا ایک طالب علم ہے جس نے اینٹ سے مار کر اس کا قتل کردیا تھا۔ قاتل طالب علم اس وقت اصلاح گھر میں ہے۔ لیکن اسی اسکول میں پڑھنے والی طالبہ بھائی کی موت سے اتنا پریشان ہوئی کہ اس نے اسکول کے سبھی بچوں کو زہر کھلانے کا ارادہ کر لیا۔

ذرائع کے مطابق آج جب اسکول کی رسوئیا رادھیکا بچوں کو مڈ ڈے میل تقسیم کر رہی تھی اسی وقت ایک طالبہ کچن میں گئی جہاں اس نے دیکھا کہ ملزم طالبہ دال کی بالٹی میں زہر ملا رہی ہے۔ دیکھتے ہی اس نے ہنگامہ کر دیا جس کے بعد اسکول پرنسپل بھرگوناتھ پرساد نے فوراً رسوئی میں تالا بند کرا دیا اور ہر بچے کو کھانے سے منع کر دیا۔ یہ خبر تیزی کے ساتھ اسکول کے باہر بھی پھیل گئی اور یہاں بھیڑ جمع ہو گئی۔ اس درمیان وہاں جمع خواتین نے ملزم طالبہ کی ماں کی پٹائی شروع کر دی۔ وہاں موجود گاؤں والوں نے الزام عائد کیا کہ طالبہ نے اپنے بھائی کی موت کا بدلہ لینے کے لیے کھانے میں زہر ملایا ہے۔

اسکول کے پرنسپل نے اس سلسلے میں اعلیٰ افسران کو بھی خبر دے دی جس کے بعد محکمے میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ آناً فاناً میں پرائمری ہیلتھ سنٹر بنکٹا سے ڈاکٹر بی این یادو اپنی ٹیم کے ساتھ اسکول پہنچے اور سبھی طلبا کا میڈیکل ٹیسٹ کیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق سبھی بچوں کی طبیعت ٹھیک ہے۔ مڈ ڈے میل میں زہر ملے ہونے کی خبر سن کر ضلع فوڈ محکمہ کی ٹیم بھی موقع پر پہنچی اور کھانے کی جانچ کی۔ فوڈ سیکورٹی افسر اجیت تیواری کا کہنا ہے کہ دال میں زہر ملایا گیا جس کی وجہ سے اس کا رنگ بدل گیا تھا۔ دال سے جراثیم کش دوا کی بو بھی آ رہی تھی۔ تیواری نے مزید کہا کہ کھانے کا نمونہ جھانسی واقع لیباریٹری میں بھیجا گیا ہے۔ وہاں سے رپورٹ آنے پر ہی معلوم ہو سکے گا کہ اس میں کون سی زہریلی اشیاء ملائی گئی ہے۔

رسوئیا کی شکایت پر پولس نے طالبہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے لیکن اس کی ماں اسے بے قصور قرار دے رہی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ اس کی بیٹی پر جھوٹے الزامات عائد کر رہے ہیں کیونکہ وہ قصداً ان کی بیٹی کو پھنسانا چاہ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔