’آپریشن سندور‘ پر جرمنی نے بھی کی ہندوستان کی حمایت، کہا ’ہندوستان کو اپنی حفاظت کا پورا حق‘

جرمنی کے وزیر خارجہ جوہان ویڈفل نے کہا کہ ’’ہم 22 اپریل کو ہندوستان پر ہوئے دہشت گردانہ حملے سے حیران ہیں۔ ہم شہریوں پر ہوئے اس حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>جئے شنکر اور ویڈفل، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/DrSJaishankar">@DrSJaishankar</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

’آپریشن سندور‘ کے لیے ہندوستان کو جرمنی کی بھی حمایت حاصل ہو گئی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف ہندوستانی فوج کے اس آپریشن سے متعلق بات کرتے ہوئے جرمنی کے وزیر خارجہ جوہان ویڈفل نے کہا کہ ہندوستان کو اپنی حفاظت کرنے کا پورا حق ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت بھی کی۔ یہ بیان انھوں نے برلن میں ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں دیا۔

جرمنی کے وزیر خارجہ نے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم 22 اپریل کو ہندوستان پر ہوئے دہشت گردانہ حملے سے حیران ہیں۔ ہم شہریوں پر ہوئے اس حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ہماری ہمدردی سبھی متاثرین اور ان کے کنبوں کے تئیں ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’دونوں فریقین پر فوجی حملوں کے بعد ہندوستان کو یقینی طور سے دہشت گردی کے خلاف خود کی حفاظت کرنے کا پورا حق ہے۔‘‘


جوہان ویڈفل نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کی تعریف بھی کی۔ انھوں کا کہنا ہے کہ ’’جنگ بندی نافذ ہونا کچھ ایسا ہے جس کی ہم بہت تعریف کرتے ہیں۔ اب جو اہم ہے، وہ یہ ہے کہ یہ جنگ بندی مستحکم ثابت ہو۔ دونوں فریقین کے اہم مفادات کو توجہ میں رکھتے ہوئے اس کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے دو فریقی حل تلاش کرنے پر بات چیت ہونی چاہیے۔‘‘ جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ جرمنی اور ہندوستان سالوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ پر مستقل بات چیت کو فروغ دے رہے ہیں، اور ہم اسے مزید تیز کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر جرمنی دورہ پر پہنچے ہوئے ہیں۔ جئے شنکر نے اپنے جرمنی دورہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں پہلگام دہشت گردانہ حملہ پر ہندوستانی رد عمل کے فوراً بعد برلن آیا ہوں۔ ہندوستان دہشت گردی کو بالکل برداشت نہیں کرتا۔ ہندوستان کبھی بھی نیوکلیئر بلیک میل کے آگے نہیں جھکے گا اور پاکستان کے ساتھ ہندوستان پوری طرح سے دو فریقی انداز میں سلوک کرے گا۔ اس بارے میں کسی بھی طرف کوئی غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم جرمنی کی اس سمجھ کو بھی اہمیت دیتے ہیں کہ ہر ملک کو دہشت گردی کے خلاف خود کی حفاظت کرنے کا حق ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔