یو پی: BJP اور RSS لیڈران سمیت 15 کے خلاف اجتماعی عصمت دری کا مقدمہ درج

سابق ممبر اسمبلی گجادھر سنگھ، سابق بی جے پی ضلع صدر آر بی سنگھ، ریونیو کمشنر ستیندر سنگھ گوتم، آر ایس ایس لیڈر بھانو پرتاپ سنگھ سمیت 15 لوگوں کے خلاف پولس نے اجتماعی عصمت دری کا مقدمہ درج کیا ہے۔

علامتی تصویر سوشل میڈیا
علامتی تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

رائے بریلی: یوپی اے سربراہ سونیا گاندھی کے پارلیمانی حلقے میں سابق ممبر اسمبلی اور محکمہ ریونیو کے کمشنر سمیت 15 لوگوں کے خلاف اجتماعی عصمت دری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔پولس ذرائع کے مطابق سابق ممبر اسمبلی گجادھر سنگھ، سابق بی جے پی ضلع صدر آر بی سنگھ، ریونیو کمشنر ستیندر سنگھ گوتم، بلاک صدرستیندر سنگھ، آر ایس ایس لیڈر بھانو پرتاپ سنگھ، ونود سنگھ، راکیش سنگھ، نکھل سنگھ، پورب نائی، دنیش چودھری، انامکا سنگھ، سمیت 15 لوگوں کے خلاف اجتماوی آبروریزی پر اکسانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ وزیراعلی کے رہائش کے سامنے گذشتہ پیر کو رائے بریلی سے آئی لڑکی انیتا سنگھ نے خود کشی کرنے کی کوشش کی تھی۔ دو بیٹیوں کو ساتھ لئے خاتون نے خود پر مٹی کا تیل ڈال کر خود کو آگ لگانے کی کوشش کی تھی۔ وزیر اعلی کی رہائش کے سامنے تعینات سیکورٹی اہکار نے موقع پر پہنچ کر خاتون کی جان بچائی تھی۔

اندرا نگر رائے بریلی کی رہنے والی انیتا سنگھ نے بڑی بہن اور ماں کے ساتھ اجتماعی آبروریزی اور خودکشی کے لئے اکسانے کا الزام لگایا تھا کہ پولیس کاروائی نہیں کر رہی ہے ۔ لکھنؤ میں اعلی افسران نے معاملے کی سخت نوٹس لیا ہے اور متاثرہ کی تحریری شکایت پر پولیس نے اجتماعی عصمت دری کے لئے اکسانے کا مقدمہ درج کیا ہے حالانکہ ابھی تک کوئی بھی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔

ادھر انیتا کی حالت خراب ہونے کی وجہ سے اسے ضلع اسپتال میں علاج کے لئے داخل کرایا گیا ہے جہاں ڈاکٹروں نے انیتا کی حالت کافی نازک بتائی ہے۔ انیتا کا الزام ہے کہ انہیں لوگوں نے ایک سال قبل اس کے بھائی کا قتل کردیا تھا جس کی مخالفت کرنے پر ماں اور بڑی بہن کے ساتھ عصمت دری کی گئی تھی۔ اپنی عزت تار تار ہونے کی وجہ سے ان دونوں نے خودکشی کر لی تھی اور اب یہ لوگ اس کا قتل کرنا چاہتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Nov 2018, 11:09 PM