ایف بی آئی نے ’ٹوئٹر ہیکنگ معاملہ‘ کی جانچ شروع کی

ایف بی آئی نے کہا ہے کہ ’’کرپٹوکرنسی دھوکہ دہی کو انجام دینے کے لیے اکاؤنٹس ہیک کیے گئے ہیں۔ہم لوگوں کو صلاح دیتے ہیں کہ وہ کرپٹوکرنسی یا پیسے بھیج کر اس گھپلہ کا شکار نہ ہوں۔“

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

واشنگٹن: امریکہ کی وفاقی جانچ ایجنسی (ایف بی آئی )نے جمعہ کو بتایاکہ اس نے صدارتی عہدے کے امیدوار جو بائیڈن سمیت معروف شخصیات کے ٹوئیٹر اکاؤنٹس ہیک کیے جانے کے معاملے کی جانچ شروع کردی ہے۔ ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ ’’کرپٹوکرنسی دھوکہ دہی کو انجام دینے کے لیے اکاؤنٹس ہیک کیے گئے ہیں۔ہم لوگوں کو صلاح دیتے ہیں کہ وہ کرپٹوکرنسی یا پیسے بھیج کر اس گھپلہ کا شکار نہ ہوں۔ اس معاملہ کی جانچ کی جارہی ہے اور اس وقت ہم اس سے زیادہ نہیں بتاسکتے۔‘‘

واضح رہے کہ جو بائیڈن، امریکہ کے سابق صدر براک اوبامہ ، ٹی وی اسٹار کم کرداشیاں، ایلن مسک جیسی مشہور شخصیات اور ایپل جیسی کمپنیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس ہیک کر کے کرپٹوکرنسی میں لین دین سے متعلق پیغامات بھیجے گئے تھے۔


اس سے قبل ٹوئٹر نے جمعرات کے روز کہاکہ معروف شخصیات کے حالیہ ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک ہونے کے دوران ان اکاؤنٹس کے پاس ورڈ ہیکرز کے ہاتھ لگنے کاکوئی ثبوت نہیں ملاہے۔ ٹوئٹر نے ایک بیان میں جمعرات کو کہا کہ ’’ہمارے پاس ہیکرز کے ہاتھوں پاس ورڈ لگنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ابھی ہمیں نہیں لگتا کہ پاس ورڈ دوبارہ سیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘ ٹوئٹر نے بتایاکہ اس نے ایسے کئی کھاتے بند کردیئے ہیں ، جن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا اندیشہ تھا ، لیکن ایسے کھاتوں کی تعداد بہت کم ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔