مدھیہ پردیش: 23 ووٹر کارڈوں پر ایک ہی تصویر!

کانگریس کے مطابق صوبے بھر میں اس طرح کے فرضی ووٹروں کی تعداد 60 لاکھ تک ہو سکتی ہے۔

مدھیہ پردیش میں ایک تصویر سے درجنوں ووٹر کارڈ بنا دئیے۔ تصویر سوشل میڈیا
مدھیہ پردیش میں ایک تصویر سے درجنوں ووٹر کارڈ بنا دئیے۔ تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ووٹر آئی ڈی کارڈ کو لے کر مدھیہ پردیش میں ایک بڑا گھوٹالہ سامنے آیا ہے۔ دراصل یہاں ایک ہی تصویر کے الگ الگ ناموں کے کئی کئی ووٹر آئی ڈی کارڈ ملے ہیں۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ ایک ہی تصویر کو 23 ووٹر کارڈوں پر لگا دیا گیا ہے اور کئی کارڈوں میں تصویر مرد کی لگی ہے لیکن نام عورت کا لکھ دیا گیا ہے، اسی طرح ایک خاتون کی تصویر بھی درجنوں کارڈ پر لگی ہوئی ہے، ان کارڈوں پر نام اور عمر الگ الگ درج ہیں۔

این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق جب اس فرضی واڑے کے تعلق سے الیکشن کمیشن سے بات کی گئی تو انہوں نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے بے ضابطگیوں کو فوری درست کرنے کی بات کہی ہے۔

اس فرضی واڑے پر مدھیہ پردیش کی حزب اختلاف کی اہم پارٹی کانگریس نے ریاستی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔ کانگریس کے رہنماؤں کا الزام ہے کہ حکومت نے انتظامیہ کے ذریعے یہ فرضی واڑہ کیا ہے۔ کانگریس کے مطابق صوبے بھر میں اس طرح کے فرضی ووٹروں کی تعداد 60 لاکھ تک ہو سکتی ہے۔

غور طلب ہے کہ مدھیہ پردیش میں گزشتہ اسمبلی انتخابات میں 26 فیصد نئے ووٹر جڑے تھے جبکہ عموماً یہ تعداد تقریباً 10 فیصد ہوتی ہے۔ کانگریس نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان نئے ووٹروں کی وجہ سے ہی بی جے پی اقتدار میں آئی تھی اور اب ایک بار پھر یہی کوشش کی جا رہی ہے۔

وہیں برسراقتدار جماعت بی جے پی نے بھی اس تعلق سے جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ تصور کیا جاتا تھا کہ ووٹر لسٹ میں سیندھ نہیں لگائی جا سکتی، تو پھر اب ایسا کون سا سافٹ ویئر آ گیا جس نے یہ سب کر دیا۔ بی جے پی نے کہا کہ حکومت اور سرکاری عملہ کا اس معاملہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔