ایلن مسک کے ’اسٹارلنک‘ کو ہندوستانی حکومت سے مل گئی منظوری، تیز رفتار انٹرنیٹ کا راستہ ہموار
اسٹارلنک کا مقصد دنیا کے ہر گوشے تک تیز رفتار اور بھروسہ مند انٹرنیٹ فراہم کرنا ہے، وہ بھی سیٹلائٹ کے ذریعہ۔ یعنی بغیر کیبل یا ٹاور کے ہر جگہ انٹرنیٹ پہنچے گا۔

ایلون مسک، تصویر آئی اے این ایس
ہندوستان میں انٹرنیٹ انقلاب ایک نئے دور میں داخل ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ دنیا کے سب سے امیر لوگوں میں شمار ایلن مسک کی کمپنی ’اسٹارلنک‘ کو اب ہندوستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس شروع کرنے کی سرکاری منظوری مل گئی ہے۔ یہ منظوری ہندوستان کو اسپیس ریگولیٹری اتھارٹی، یعنی خلائی ڈپارٹمنٹ سے ملی ہے، جو اسٹارلنک کے لیے ہندوستان میں کمرشیل آپریشن شروع کرنے کا آخری عمل تھا۔
واضح رہے کہ اسٹارلنک ایلن مسک کی اسپیس ٹیکنالوجی کمپنی ’اسپیس ایکس‘ کا ایک پروجیکٹ ہے۔ اس کا مقصد دنیا کے ہر گوشے تک تیز رفتار اور بھروسہ مند انٹرنیٹ پہنچانا ہے، وہ بھی سیٹلائٹ کے ذریعہ۔ یعنی بغیر کیبل یا ٹاور کے ہر جگہ انٹرنیٹ پہنچے گا۔ اسٹارلنک 2022 سے ہندوستان میں لائسنس کا انتظار کر رہی تھی۔ گزشتہ ماہ ٹیلی کام ڈپارٹمنٹ (ڈی او ٹی) سے ضرور لائسنس مل گیا تھا، اب اسپیس ڈپارٹمنٹ سے بھی منظوری مل گئی ہے۔ اس طرح اب کمپنی کمرشیل لانچ کے لیے پوری طرح سے تیار ہو گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں اب تک 2 بڑی کمپنیاں پہلے ہی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے لیے منظوری پا چکی ہیں– ایوٹیل سیٹس وَن ویب، ریلائنس جیو سیٹلائٹ کمیونکیشنز۔ اسٹارلنک اب تیسری ایسی غیر ملکی کمپنی بن گئی ہے جسے ہندوستان میں کام کرنے کی منظوری ملی ہے۔ حالانکہ اس منظوری کے بعد بھی اسٹارلنک کو کچھ اہم قدم اٹھانے ہوں گے۔ مثلاً ہندوستانی حکومت سے اسپیکٹرم (فریکوئنسی بینڈ) لینا ہوگا، ملک میں گراؤنڈ انفراسٹرکچر بنانا ہوگا۔ اس کے علاوہ سیکورٹی ٹیسٹ اور ٹرائلس کے ذریعہ ثابت کرنا ہوگا کہ سروس محفوظ اور بھروسہ مند ہے۔
ایلن مسک کی ’اسٹارلنک‘ اور مکیش امبانی کی ’جیو‘ کے درمیان اسپیکٹرم کے الاٹمنٹ کو لے کر کافی وقت تک تنازعہ چلا۔ جیو چاہتی تھی کہ اسپیکٹرم کی نیلامی ہو، جبکہ ایلن مسک کی رائے تھی کہ اسے سیدھے الاٹ کیا جائے۔ آخرکار حکومت ہند نے مسک کے حق میں فیصلہ لیا اور اسپیکٹرم کو نیلامی کی جگہ براہ راست الاٹ کرنے کا راستہ صاف کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔