عید کے موقع پر لڑکی سے گلے ملنے کے لئے امڑی نوجوانوں کی بھیڑ 

مرادآباد کے ویو مال کے باہر ایک لڑکی نے مسلم نوجوانوں کو عید ملنے کی دعوت جیسے ہی دی کچھ مسلم نوجوان علماءکرام کے دئیے گئے درس کو بھول کر اس سے گلے ملنے کے لئے بےچین ہو گئے۔

عید کے موقع پر لڑکی سے گلے ملتے مسلم نوجوان
عید کے موقع پر لڑکی سے گلے ملتے مسلم نوجوان
user

ناظمہ فہیم

مرادآباد میں عید الفطر کا تہوار خوشیوں کے ساتھ ساتھ کئی سیاسی وسماجی واقعات سے بھرا رہا۔ جہاں پرسکون اور خوشگوار ماحول میں عید ہونے سے مسلم طبقہ نے سکون کی سانس لی وہیں ایک لڑکی سے گلے ملنے کے لئے جس بڑی تعداد میں نوجوان لائن لگائے کھڑے نظر آئے اس سے سب لوگ حیران رہ گئے۔ ایسا مسلمان عید کے دن سوچ بھی نہیں سکتے تھے اور یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ تھا۔

مرادآباد میں کانٹھ روڈ پر واقع ویو مال کے باہر ایک لڑکی نے مسلم نوجوانوں کو عید ملنے کی دعوت جیسے ہی دی، کچھ مسلم نوجوان رمضان المبارک کے مہینے کی عبادت اور علماءکرام کے دئیے گئے درس کو بھول کر اس لڑکی سے گلے ملنے کے لئے بےچین ہو گئے اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے نوجوانوں کی بھیڑ جمع ہو گئی۔ واضح رہے خبر لکھے جانے تک اس لڑکی کے بارے میں تفصیلات حاصل نہیں ہو پائیں۔

عید الفطر کی نمازعید گاہ میں لاکھوں مسلمانوں نے شہر امام سید معصوم علی آزاد کے پیچھے اد ا کی اور اللہ تعالیٰ کے آگے سجدہ ریز ہونے کے بعد ملت اسلامیہ کی سلامتی کے لئے دعا ء بھی کی گئی ۔ عید کی نماز سے قبل عید گاہ میں آکر ایک آوارہ کتے نے عید گاہ میں افرا تفری مچادی مگر پولس کی بر وقت کارروائی نے عید گاہ کے ماحول کو ساز گار رکھا َ۔ اس کارروائی میں چوکی انچار ج اصالت پورہ ممتاز خاںو چوکی انچارج روڈویز ہریندر سنگھ نے اس آوارہ کتے کے کاٹنے سے زخمی بھی ہوگئے ۔

واضح ہو 1980 میں عید کی نماز کے دوران برپا ہوئے فساد کی وجہ ایسے ہی ایک آوارہ جانور کا عید گاہ میں آنا تھا جس کے بعد عید گاہ میں ہوئے واقع نے فرقہ وارانہ رُخ اختیار کرلیا تھا جس کی وجہ سے تقریباً تین مہینے شہر میں کرفیو لگا رہا اور بڑا جانی اور مالی نقصا ن بھی شہر کے لوگوں کو اٹھانا پڑا۔مگر اس بار ان حوصلہ مند پولس جوانوں نے اپنی جان کی بازی لگا کر ایک بڑے حادثے سے شہر کو بچالیا، جس کی جتنی بھی ستائش کی جائے کم ہے ۔ پولس کپتان نے ان دونوں بہادر پولس کے افسروں کو اعزاز سے بھی نوازا ۔
مرادآباد: عید کے موقع پر عیدگاہ میں آوارہ کتے کو پکڑتے پولس اہلکار 
مرادآباد: عید کے موقع پر عیدگاہ میں آوارہ کتے کو پکڑتے پولس اہلکار 

مشہور اداکارہ و ممبر پارلیمنٹ رہیں جیا پردہ کے رامپور میں لگے عیدمبارک کے پوسٹروں نے علاقے میں سیاسی ہل چل پیدا کردی ہے جس کے بعد یہ چرچائیں ہوئیں کہ وہ بی جے پی کے ٹکٹ پر رامپور سے امید وار ہوسکتی ہیں جس کا جواب دیتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے قدآور لیڈر سابق صوبائی کابینہ وزیر ورامپور شہر اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے محمد اعظم خاں نے عید الفطر کی نماز ادا کرنے کے بعد اکھلیش یادو سے رامپور پارلیمانی حلقہ سے الیکشن لڑنے کی دعوت دے کر صوبے کی سیاست کو گرما دیا اور ساتھ ہی جیا پردہ کو یہ اشارہ بھی دے دیا کہ آپ اگر فلم اسٹار ہیں تو ہمارے پاس بھی متبادل کے طور پرسیاسی اسٹار موجود ہے۔

عید کے موقع پر لڑکی سے گلے ملنے کے لئے امڑی نوجوانوں کی بھیڑ 

سیاسی قلابازیاں یہیں ختم نہیں ہوئیں ، ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان و مرادآباد پارلیمانی حلقہ سے سابق ایم پی محمد اظہر الدین کی عید کے روز اچانک شہر میں موجوگی نے سیاسی حلقوں میں افرا تفری مچادی ، محمد اظہر الدین نے عید گاہ میں عید الفطر کی نمازادا کی اور اس کے بعد وہ سماجوادی پارٹی کے دیہات ممبراسمبلی حاجی اکرام قریشی کی رہائش گاہ پر پہنچے اور ان سے گلے مل کر عید کی مبارکبادپیش کی ۔ اظہر الدین کانگریس پارٹی کے گزشتہ بلدیاتی انتخابات میں میئر امید وار رہے حاجی رضوان سے بھی ملے۔اظہرا لدین کی اچانک اس آمد کو 2019 کے پارلیمانی انتخابات سے جوڑ کر دیکھا جارہا ہے ۔ لوگوں میں یہ قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں کہ اظہر الدین مرادآباد پارلیمانی حلقہ سے اپنی دوسری پاری کی تیاری میں ہیں۔ خود اظہر الدین نے یہ کہہ کر کہ مرادآباد کی عوام نے جو انھیں پیار دیا ہے وہ آج تک نہیں بھولے ہیں ۔اسی خلوص نے انھیں عید کی خوشیاں مرادآباد کی عوام کے ساتھ بانٹنے کا حوصلہ دیا ہے۔

عید کے موقع پر لڑکی سے گلے ملنے کے لئے امڑی نوجوانوں کی بھیڑ 

کانگریس کے مقامی عہد یداران و کارکنان کی جس طرح سے غیر حاضری رہی اس سے لگتا ہے کہ اظہر الدین کے لئے ان کی یہ دوسری پاری آسان نہیں ہے۔ سماجوادی پارٹی کے دیہات ایم ایل اے حاجی اکرام قریشی سے ملاقات کے بھی کئی مطلب نکالے جارہے ہیں ،صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے اظہر الدین نے اتنا ضرورکہا کہ عظیم اتحاد وقت کی ضرورت ہے اور فرقہ پرستوں سے لڑنے کے لئے اتحاد ضروری ہے۔ فی الحال اظہر الدین کچھ بھی کہیں مگر اتنا طے ہے کہ ان کا یہ دورہ بے مقصد نہیں ہے اور کانگریس کے مقامی لیڈران کی فکر بھی بے معنی نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Jun 2018, 6:41 PM