زلزلہ کے جھٹکوں سے پھر لرز اٹھی افغانستان سے کشمیر تک کی زمین، ریکٹر اسکیل پر شدت 5.9 درج

ای ایم ایس سی کے مطابق زلزلہ 19 اپریل کی صبح 6 بج کر 47 منٹ پر آیا۔ اس کا مرکز افغانستان-تاجکستان سرحد پر تھا۔ زلزلہ کی گہرائی تقریباً 86 کلومیٹر بتائی جا رہی ہے۔

زلزلہ، علامتی تصویر یو این آئی
i
user

قومی آواز بیورو

افغانستان میں آج صبح ایک بار پھر زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ یہ جھٹکے تیز تھے، جس کی وجہ سے ملک کے کئی علاقوں میں لوگ دہشت زدہ ہو گئے۔ ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 5.9 بتائی جا رہی ہے۔ اس کا اثر صرف افغانستان تک ہی محدود نہیں رہا، بلکہ شمالی ہندوستان کے جموں و کشمیر تک جھٹکے محسوس کیے گئے۔ علی الصبح زمین کے لرزنے سے لوگ بیدار ہو گئے اور فوراً گھروں سے باہر نکل گئے۔ کئی علاقوں میں افرا تفری کا ماحول دیکھنے کو ملا۔

یوروپین میڈیٹرینین سسمولوجیکل سنٹر (ای ایم ایس سی) کے مطابق یہ زلزلہ ہفتہ (19 اپریل 2025) کی صبح 6 بج کر 47 منٹ (یو ٹی سی وقت کے مطابق) پر آیا۔ ہندوستانی وقت کے مطابق زلزلہ 12.17 بجے محسوس کیا گیا۔ اس کا مرکز افغانستان-تاجکستان سرحد پر تھا۔ زلزلہ کی گہرائی تقریباً 86 کلومیٹر بتائی گئی، جو کہ ایک درمیانہ درجہ کی گہرائی والا زلزلہ ظاہر کرتا ہے۔ زلزلہ کی وجہ سے افغانستان کے بدخشاں اور قریبی علاقوں میں جھٹکے زیادہ تیز محسوس کیے گئے۔ حالانکہ اب تک کسی جانی و مالی نقصان کی آفیشیل جانکاری نہیں ملی ہے۔ زلزلہ کا مرکزی علاقہ پہاڑی اور پیچیدہ جغرافیائی ہے، جس سے وہاں راحت و ریسکیو آپریشنز میں چیلنج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔


ہندوستان کے جموں و کشمیر میں بھی اس زلزلہ کے جھٹکے محسوس ہوئے۔ بارہمولہ اور اننت ناگ جیسے علاقوں میں صبح سویرے زمین ڈولنے سے لوگ سہم گئے اور بڑی تعداد میں گھروں سے باہر نکل کر محفوظ مقامات پر پہنچ گئے۔ مقامی انتظامیہ نے احتیاط برتتے ہوئے کسی بھی طرح کی ایمرجنسی حالت سے نمٹنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ محکمہ موسمیات اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی (این ڈی ایم اے) حالات پر نظر بنائے ہوئے ہے۔ ہندوستان میں دہلی-این سی آر اور پاکستان کے کچھ علاقوں میں بھی زلزلہ کا اثر دیکھنے کو ملا، جہاں بند پنکھے ڈولتے ہوئے دکھائی دیے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں جس جگہ زلزلہ آیا ہے، وہ حساس علاقہ تصور کیا جاتا ہے۔ ہندو کش پہاڑی علاقہ میں ٹیکٹانک پلیٹس کی ہلچل اکثر زلزلہ کی وجہ بنتی ہے۔ ماہرین کے مطابق چونکہ زلزلہ کی گہرائی 86 کلومیٹر تھی، اس لیے اس کا اثر دور دراز کے علاقوں میں بھی محسوس کی اگیا، لیکن اس سے سطح پر شدید تباہی کا اندیشہ کم رہتا ہے۔ پھر بھی انتظامیہ نے عوام سے محتاط رہنے اور افواہوں سے بچنے کی اپیل کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔