ڈونلڈ ٹرمپ کا ’اپنی مرضی سے‘ امریکہ چھوڑنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو مفت ٹکٹ اور رقم دینے کا اعلان

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’’ہم انہیں کچھ پیسے بھی دیں گے، ہم انہیں ہوائی جہاز کا ٹکٹ بھی دیں گے اور اگر وہ اچھے ہیں اور واپس آنا چاہتے ہیں تو ہم ان کے ساتھ کام کریں گے۔‘‘

ڈونالڈ ٹرمپ، تصویر یو این آئی
ڈونالڈ ٹرمپ، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

امریکہ کے صدارتی عہدے پر فائز ہونے کے بعد سے ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے فیصلوں سے دنیا کو کافی حیران و پریشان کر دیا ہے۔ ان کے فیصلوں میں 2 ایسے فیصلے ہیں جس نے دنیا کو بے چین کر دیا ہے، ایک غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری اور دوسرا ٹیرف وار۔ ان دونوں فیصلوں کا خمیازہ ہندوستان کو بھی بھگتنا پڑا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے امریکہ میں غیر قانونی طریقے سے رہ رہے ہندوستانی شہریوں کو ہتھکڑیوں اور زنجیروں میں جکڑ کر بھیجا تھا، جس پر مرکزی حکومت کو چوطرفہ تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ حالانکہ ابھی بھی امریکہ میں بہت سارے غیر ملکی شہری غیر قانونی طریقے سے رہ رہے ہیں۔

اب ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر ملکی شہریوں کے تعلق سے نرم رویہ اختیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جو بھی غیر ملکی شہری اپنی مرضی سے امریکہ کو چھوڑ کر اپنے وطن واپس جانا چاہتے ہیں، ان کو ہوائی جہاز کا ٹکٹ بھی دیا جائے گا اور ساتھ میں پیسے بھی دیے جائیں گے۔ ٹرمپ نے ’فاکس نوٹیسیاس‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’’ان کی انتظامیہ فی الحال قاتلوں کو ملک سے نکالنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئی ہے۔‘‘ لیکن امریکہ میں غیرقانونی طور پر رہ رہے دیگر لوگوں کے لیے انہوں نے کہا کہ وہ ’رضاکارانہ واپسی کا پروگرام‘ نافذ کریں گے۔


ٹرمپ نے ’رضاکارانہ واپسی کا پروگرام‘ کے بارے میں بتایا کہ ’’ہم انہیں کچھ پیسے بھی دیں گے، ہم انہیں ہوائی جہاز کا ٹکٹ بھی دیں گے اور اگر وہ اچھے ہیں اور واپس آنا چاہتے ہیں تو ہم ان کے ساتھ کام کریں گے۔ ہم ان کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ انہیں جلد از جلد واپس لایا جا سکے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل ٹرمپ حکومت نے امریکہ میں مقیم غیر ملکی شہریوں کے لیے ایک نیا اصول بھی نافذ کر دیا ہے۔ نئے اصول کے مطابق امریکہ میں 30 دنوں سے زیادہ سے رہ رہے غیر ملکی شہریوں کو خود کو رجسٹر کرانا ہوگا۔ اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو ان پر جرمانہ لگایا جا سکتا ہے یا پھر جیل بھی جانا پڑ سکتا ہے۔ ساتھ ہی انہیں ملک سے بے دخل بھی کیا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔