نمیشا پریہ کو پھانسی دینے کی نئی تاریخ کا کیا جانے لگا مطالبہ، مقتول طلال کے بھائی کا خون بہا سے واضح انکار
طلال کے بھائی عبدالفتح نے یمن کے اٹارنی جنرل جج عبدالسلام الحوثی کو ایک خط بھیجا ہے جس میں اس نے ملزم کو پھانسی دینے کے لیے فوراً نئی تاریخ دینے کی گزارش کی ہے۔

یمن میں مقامی تاجر طلال عبدو مہدی کی موت کے بعد اس کے بھائی عبدالفتح مہدی نے قتل کی ملزم ہندوستانی نرس نمیشا پریا کو پھانسی دینے کے لیے نئی تاریخ جاری کیے جانے کا مطالبہ رکھ دیا ہے۔ ہندوستان کی ریاست کیرالہ کی رہنے والی نمیشا پریہ کو 2017 میں یمن کے باشندہ طلال کے قتل کے لیے قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ اب نمیشا کو بچانے کے لیے حکومت ہند کے ساتھ ساتھ دیگر سطحوں پر بھی مذاکرہ جاری ہے، لیکن پھانسی سے بچانے کا کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا ہے۔
مقتول طلال کے بھائی عبدالفتح مہدی نے 3 اگست کو یمن کے اٹارنی جنرل جج عبدالسلام الحوثی کو ایک رسمی خط بھیجا ہے، جس میں اس نے نمیشا کو پھانسی دینے کے لیے فوراً نئی تاریخ پیش کرنے کی گزارش کی ہے۔ حالانکہ یمن کی عدالت نے قتل کی ملزم نمیشا کو پھانسی کی سزا دینے کے لیے 16 جولائی کی تاریخ مقرر کی تھی، لیکن بعد میں اسے ملتوی کر دیا گیا تھا، کیونکہ خون بہا کے ذریعہ پھانسی کی سزا معاف کرانے کی کوششیں شروع ہو گئی تھیں۔
یمن کے اٹارنی جنرل کو بھیجے گئے خط میں مقتول کے کنبہ نے کہا ہے کہ وہ نمیشا پریہ کو قتل کے لیے معاف نہیں کریں گے اور وہ کسی بھی طرح کی صلح کے لیے تیار نہیں ہیں۔ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ ’’ہم اس معاملے میں کسی بھی طرح کی صلح نہیں چاہتے ہیں۔ پھانسی ملتوی کیے ہوئے نصف ماہ سے زیادہ وقت گزر چکا ہے، لیکن پھر بھی اب تک نئی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ ہم ملزم کو سزا دلانے کے لیے اپنے حقوق کی فراہمی کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔