دہلی اسمبلی انتخابات: ووٹنگ ختم، اب ریزلٹ کے لیے 8 فروری کا انتظار
دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل صبح 7 بجے شروع ہوا تھا جو شام 6 بجے تک جاری رہا۔ ووٹرز کی بڑی تعداد اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتی ہوئی دیکھی گئی، اس درمیان سیکورٹی کے سخت انتظامات دیکھنے کو ملے۔

دہلی اسمبلی انتخابات
ووٹنگ ختم، 5 بجے تک ہوئی 57.70 فیصد پولنگ
دہلی اسمبلی کی 70 نشستوں کے لیے ووٹنگ کا عمل انجام پا گیا۔ آج صبح 7 بجے سے ووٹنگ شروع ہوئی تھی جو شام 6 بجے کے بعد تک جاری رہی۔ ووٹنگ کا وقت شام 6 بجے ختم ہو گیا تھا، لیکن قطار بند لوگوں کو وقت ختم ہونے کے بعد بھی حق رائے دہی کا موقع فراہم کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے ذریعہ ابھی ووٹنگ کا حتمی فیصد جاری نہیں کیا گیا ہے، لیکن 5 بجے تک کا جو ڈاٹا فراہم کیا گیا ہے، اس کے مطابق 57.70 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ ظاہر ہے، ووٹنگ فیصد میں اضافہ یقینی ہے۔
5 بجے تک 57.70 فیصد پولنگ درج
دہلی اسمبلی انتخاب کے پیش نظر ووٹنگ کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے۔ الیکشن کمیشن کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق شام 5 بجے تک 57.70 فیصد ووٹ ڈالے گئے ہیں۔ کئی مقامات پر بڑی تعداد میں ووٹرس قطار بند ہیں جو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
دہلی میں سہ پہر تین بجے تک 46.55 فیصد پولنگ ریکارڈ
دہلی میں صبح 7 بجے سے شروع ہونے والی ووٹنگ اب آخری مرحلہ میں پہنچ چکی ہے اور الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق سہ پہر تین بجے تک 46.55 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔
تمام 70 سیٹوں پر دوپہر ایک بجے تک 33 فیصد پولنگ ریکارڈ
الیکشن کمیشن کے مطابق دہلی کی تمام 70 اسمبلی سیٹوں پر مجموعی طور پر 33.31 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔
ووٹنگ کا سلسلہ جاری، کیجریوال نے اہل خانہ کے ہمراہ ڈالا ووٹ
دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل صبح 7 بجے سے جاری ہے اور اب تک متعدد اہم شخصیات اپنا حق رائے دہی استعمال کر چکے ہیں۔ ووٹ ڈالنے والے لیڈران میں دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال بھی شامل ہیں۔ کیجریوال اپنی اہلیہ سنیتا کیجریوال، والد گوبند رام کیجریوال اور گیتا دیوی کے ہمراہ ووٹ ڈالنے کے لیے پہنچے تھے۔
سونیا گاندھی اور پرینکا گاندھی نے ڈالا اپنا ووٹ
کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی اور ان کی بیٹی اور پارٹی کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے نرمان بھون پہنچ کر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ پولنگ مرکز پر نئی دہلی سیٹ سے پارٹی کے امیدوار سندیپ دکشت ان کے ساتھ موجود تھے۔
اس موقع پر پرینکا گاندھی نے کہا، ’’یہ سب سے بڑا اور اہم حق ہے۔ اپنے اس حق کا استعمال کریں۔ اپنے مسائل کو حل کرنا ہے تو گھروں سے باہر نکلیں اور ووٹ ڈالیں۔‘‘
ووٹنگ کا سلسلہ جاری، صبح 11 بجے تک تقریباً 20 فیصد ووٹروں نے کیا حق رائے دہی کا استعمال
دہلی میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق صبح 11 بجے تک 19.95 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر لیا تھا۔
دس سال ایل جی اور سی ایم کی لڑائی کی نذر ہو گئے: اجے ماکن
کانگریس کے خزانچی اجے ماکن نے اپنا ووٹ ڈال دیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا، ’’دس برسوں میں دہلی کو ایل جی بمقابلہ سی ایم سے یاد کیا جاتا ہے۔ جو کام ہونے ہوتے ہیں وہ ان کی لڑائی کی نذر ہو جاتے ہیں۔ ایک وقت ایسا تھا جب دہلی میں کانگریس کی حکومت تھی جبکہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت تھی، اس کے باوجود دہلی کی ترقی ہوتی تھی اور تو تو میں میں نہیں ہوتی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ دہلی کے لوگ اب پھر کانگریس کو یاد کر رہے ہیں۔‘‘
دہلی میں صبح 9 بجے تک 8.10 فیصد پولنگ
الیکشن کمیشن نے مطابق دہلی میں صبح 9 بجے تک مجموعی طور پر 8.10 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔
راہل گاندھی نے نرمان بھون میں پہنچ کر ڈالا اپنا ووٹ
دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کے دوران کانگریس، بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے متعدد لیڈران اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر چکے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے نرمان بھون پہنچ کر ووٹ ڈالا۔ دریں اثنا، کالکاجی سے کانگریس کی امیدوار الکا لامبا نے بھی اپنا ووٹ ڈال دیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا، ’’میں دہلی کے لوگوں سے تبدیلی کے لیے ووٹ دینے کی اپیل کرتی ہوں۔ دہلی کے عوام بی جے پی اور عام آدمی پارٹی سے عاجز آ چکے ہیں۔ میں کالکاجی سے جیت درج کرنے جا رہی ہوں۔‘‘
اس کے علاوہ مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر، مرکزی وزیر مملکت ہرش ملہوترا اور دہلی بی جے پی کے صدر ویریندر سچدیوا نے اپنا ووٹ ڈالا۔ دریں اثنا، دہلی کے وزیر عام آدمی پارٹی کے لیڈر سوربھ بھاردواج نے بھی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
آپ کا قیمتی ووٹ دہلی میں تبدیلی کی علامت ہوگا: ملکارجن کھڑگے
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے قومی راجدھانی کے تمام ووٹروں سے دہلی اسمبلی انتخابات میں اپنے گھروں سے باہر نکل کر بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ کھڑگے نے کہا ’’دہلی اسمبلی انتخابات میں ووٹنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ میں دہلی کے معزز لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنا قیمتی ووٹ ڈالیں۔ آپ کا ایک ووٹ دہلی میں تبدیلی کی علامت ثابت ہوگا۔‘‘
مودی، شاہ کی ووٹ ڈالنے کی اپیل
وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے قومی راجدھانی کے ووٹروں سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں سے باہر نکلیں اور بڑی تعداد میں ووٹ ڈالیں۔
مودی نے سوشل میڈیا پر لکھا ’’دہلی اسمبلی انتخابات کی تمام سیٹوں کے لیے آج ووٹنگ ہوگی۔ میں یہاں کے ووٹروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ جمہوریت کے اس تہوار میں پورے جوش و خروش کے ساتھ شرکت کریں اور اپنا قیمتی ووٹ ڈالیں۔‘‘ اس کے ساتھ ہی وزیر داخلہ شاہ نے کہا ’’میں اپنی بہنوں اور بھائیوں سے اپیل کرتا ہوں جو دہلی اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں، جھوٹے وعدوں، آلودہ یمنا، شراب کی دکانوں، ٹوٹی ہوئی سڑکوں اور گندے پانی کے خلاف ووٹ دیں۔ ‘‘
تمام 70 سیٹوں پر ووٹنگ کا عمل جاری، سندیپ دکشت نے ڈالا اپنا ووٹ
دہلی کی تمام 70 سیٹوں پر ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، نئی دہلی سے کانگریس کے امیدوار سندیپ دکشت نے اپنا ووٹ ڈال دیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ووٹروں نے ارادہ کر لیا ہے کہ وہ کون سی پارٹی کی حکومت قائم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ دہلی کو بنانے والی خاتون (شیلا دکشت) کو یاد کر رہے ہیں۔
دہلی کی تمام 70 سیٹوں پر حق رائے دہی کے سلسلہ کا آغاز
دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل صبح 7 بجے شروع ہو چکا ہے اور شام 6 بجے تک جاری رہے گا۔ ووٹرز کی بڑی تعداد اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر رہی ہے، جبکہ سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اہم امیدواروں کی کارکردگی، ووٹرز کا جوش و خروش اور سکیورٹی انتظامات سے متعلق تمام تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ہمارے ساتھ جڑے رہیں۔
دہلی میں ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ ووٹرز
دہلی میں ووٹنگ کے دوران 1.56 کروڑ ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے اور تقریباً 700 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ دہلی کی 70 اسمبلی نشستوں کے لیے 13,766 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں جبکہ مجموعی طور پر 699 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔
دہلی میں سہ رخی مقابلہ
اروند کیجریوال کی قیادت میں عام آدمی پارٹی اپنے کارکردگی کے ریکارڈ اور فلاحی اسکیموں کی بنیاد پر اقتدار میں واپسی کی کوشش کر رہی ہے۔ دوسری جانب، بی جے پی گزشتہ 25 سال سے دہلی کی اقتدار سے باہر ہے اور اس بار حکومت بنانے کے لیے بھرپور مہم چلا رہی ہے۔ بی جے پی نے کرپشن اور قانون و نظم و نسق کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی پر تنقید کی ہے۔ اس کے برعکس، کانگریس جو کہ عام آدمی پارٹی کے ابھرنے سے قبل 15 سال تک دہلی پر حکومت کرتی رہی، پچھلے دو انتخابات میں ایک بھی نشست جیتنے میں ناکام رہی۔ تاہم اس بار کانگریس نے انتخابی مقابلے کو سہ رخی بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
سکیورٹی کے سخت انتظامات
انتخابی عمل کو پُرامن بنانے کے لیے الیکشن کمیشن نے سخت سکیورٹی انتظامات کیے ہیں۔ نیم فوجی دستوں کی 220 کمپنیاں، دہلی پولیس کے 35,626 اہلکار اور 19,000 ہوم گارڈز تعینات کیے گئے ہیں۔ تقریباً 3,000 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے جہاں اضافی سکیورٹی کے ساتھ ساتھ ڈرون کے ذریعے بھی نگرانی کی جائے گی۔ دہلی پولیس نے کہا ہے کہ حساس علاقوں میں قانون و نظم و نسق برقرار رکھنے کے لیے فوری ردعمل ٹیمیں (QRTs) تعینات ہیں۔
ووٹنگ کی سہولتیں اور خصوصی انتظامات
معذور افراد اور بزرگ ووٹرز کے لیے خصوصی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ 733 پولنگ اسٹیشنز پر بزرگ شہریوں اور معذور ووٹرز کے لیے علیحدہ انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ وہ بغیر کسی دشواری کے اپنا ووٹ ڈال سکیں۔
الیکشن کمیشن نے ووٹروں کی سہولت کے لیے ایک موبائل ایپ بھی متعارف کرائی ہے جس کی مدد سے ووٹرز کسی بھی وقت اپنے متعلقہ پولنگ اسٹیشن پر بھیڑ کے بارے میں جان سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، دہلی میں 7,553 ایسے ووٹرز کی نشاندہی کی گئی تھی جو پولنگ اسٹیشنز پر نہیں آ سکتے تھے، ان میں سے 6,980 ووٹرز نے پہلے ہی اپنے ووٹ ڈال دیے ہیں۔
نتائج اور اہم پیشرفت
دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج 8 فروری کو سامنے آئیں گے۔ یہ نتائج طے کریں گے کہ آیا عام آدمی پارٹی اپنی حکومت برقرار رکھ پائے گی یا بی جے پی اور کانگریس دہلی کے اقتدار میں واپسی کر سکیں گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔