ہندوستانی اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل وفد نیویارک پہنچا، اقوام متحدہ میں رکھیں گے ہندوستان کا موقف
بی جے پی رکن پارلیمنٹ پی پی چودھری کی قیادت میں ہندوستانی وفد 14 اکتوبر تک نیویارک میں رہے گا۔ اس وفد میں کانگریس اراکین پارلیمنٹ وویک تنکھا، کماری شیلجا اور وامسی کرشن گدم بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی 80ویں میٹنگ کے لیے ہندوستانی اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل ایک کثیر پارٹی وفد نیویارک پہنچ چکا ہے۔ اس گروپ کی قیادت بی جے پی رکن پارلیمنٹ پی پی چودھری کر رہے ہیں۔ یہ گروپ 7 اکتوبر کو نیویارک پہنچا اور 14 اکتوبر تک وہیں رہے گا۔ پی پی چودھری کی قیادت والے اس وفد میں بی جے پی کے انل بلونی، نشی کانت دوبے اور اُجول نکم کے ساتھ ساتھ کانگریس اراکین پارلیمنٹ وویک تنکھا، کماری شیلجا اور وامسی کرشن گدم بھی شامل ہیں۔ 15 رکنی اس وفد میں سماجوادی پارٹی اور آر ایس پی اراکین پارلیمنٹ کی موجودگی بھی ہے۔
آفیشیل پریس ریلیز کے مطابق غیر آفیشیل نمائندہ وفد اراکین پارلیمنٹ کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں حصہ لینے، ہندوستانی مشن کے ساتھ بات چیت کرنے اور بین الاقوامی ایشوز پر ہندوستان کی جمہوری آواز اٹھانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ پیش قدمی عالمی سطح پر ہندوستان کے اہم کردار اور پارلیمانی سفارتکاری کو دی جانے والی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔ سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راجیو رائے نے اس تعلق سے کہا کہ غیر رسمی نمائندہ وفد میں کئی سیاسی پارٹیوں کے اراکین شامل ہیں، جو ہندوستان کے پارلیمانی تنوع کی متوازن نمائندگی یقینی بناتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستانی اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل نمائندہ وفد ہندوستان کی طرف سے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے لیے خاص طور سے بھیجے گئے ہیں۔ یو این جی اے اقوام متحدہ کے اہم فیصلے لینے والی باڈی ہے، جس میں سبھی 193 اراکین ممالک کی یکساں شراکت داری ہوتی ہے۔ یہاں عالمی ایشوز پر تبادلہ خیال ہوتا ہے، قرارداد پاس کیے جاتے ہیں اور خصوصی بین الاقوامی چیلنجز سے نمٹنے والی الگ الگ باڈی کی دیکھ ریکھ بھی یو این جی اے ہی کرتا ہے۔ ہندوستان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں پارلیمانی نمائندہ وفد بھیجنے کی ایک طویل تاریخ رہی ہے۔ ماضی میں لال کرشن اڈوانی اور اٹل بہاری واجپئی جیسے سینئر لیڈران نے اس پلیٹ فارم پر ہندوستان کی نمائندگی کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔