کورونا بحران: گوگل کے 2 لاکھ ملازمین جون 2021 تک کریں گے ’ورک فروم ہوم‘

پہلے گوگل نے اپنے ملازمین سے کہا تھا کہ وہ دسمبر 2020 تک گھر سے ہی کام کریں، لیکن گوگل کے چیف ایگزیکٹیو سندرپچائی نے ملازمین کو بھیجے گئے ای میل میں اس مدت میں توسیع کی خبر دی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

کورونا بحران کے درمیان بیشتر کمپنیاں اپنے ملازمین سے 'ورک فروم ہوم' کرا رہی ہیں۔ لاک ڈاؤن اور کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملوں کو دیکھتے ہوئے شروع میں کچھ کمپنیوں نے ملازمین سے گھر سے کام کرانے کا سلسلہ شروع کیا تھا، لیکن اب ایسی کمپنیوں کی تعداد کافی بڑھ گئی ہے جو 'ورک فروم ہوم' کرا رہی ہیں۔ دراصل کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ پر کوئی کنٹرول دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے، اس وجہ سے کئی کمپنیوں نے فیصلہ کیا ہے کہ 'ورک فروم ہوم' کے کلچر کو آگے بڑھایا جائے گا۔ مقبول عام سرچ انجن گوگل بھی ان کمپنیوں میں سے ایک ہے۔ ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ گوگل نے تو اپنے ملازمین کے گھر سے کام کرنے کے آرڈر میں توسیع بھی کر دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اب آئندہ سال جون تک گوگل کے ملازمین گھر سے کام کریں گے۔

قابل ذکر ہے کہ پہلے گوگل نے اپنے ملازمین سے کہا تھا کہ وہ دسمبر 2020 تک گھر سے ہی کام کریں۔ لیکن اب اس مدت میں توسیع کر دی گئی ہے۔ گوگل کے چیف ایگزیکٹیو سندرپچائی نے ملازمین کو بھیجے گئے ای میل میں کہا ہے کہ "ہم کووڈ-19 کی وجہ سے گھر سے کام کرنے کی پالیسی میں 30جون 2021 تک توسیع کررہے ہیں، اس پالیسی کے تحت ملازمین کو دفترآنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔" ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ "یہ ان عہدوں کے لیے ہے جن میں دفتر سے کام کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔"


گوگل کے اس قدم سے متعلق ٰخبریں ’وال اسٹریٹ جرنل‘ میں شائع ہوئی ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ اس قدم سے گوگل کے تقریباً دو لاکھ ملازمین اور دنیا بھرمیں موجود کنٹریکٹرز گھر سے ہی کا م کر سکیں گے۔ گوگل کے ذریعہ جون 2021 تک ملازمین سے 'ورک فروم ہوم' کرائے جانے کا فیصلہ لیے جانے کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دوسری ٹیک کمپنیاں بھی 'ورک فروم ہوم' کے متبادل کو آگے بڑھا سکتی ہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ ملازمین کے دفتر لوٹنے سے کورونا انفیکشن کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔