کٹھوعہ واقعہ پرمحبوبہ مفتی کی خاموشی معنی خیز: غلام احمد میر

جموں و کشمیر کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے وزیر اعلی کی کٹھوعہ واقعہ پر خاموشی کو معنی خیز قرار دیتے ہوئے سوال کیا کہ آخر حکومت کی باگ ڈور کس کے ہاتھ میں ہے!

فائل تصویر
فائل تصویر
user

منظور وانی

سری نگر: جموں و کشمیر کانگریس نے کٹھوعہ واقعہ کے ملزمان کے حق میں ترنگا یاترا نکالنے میں شامل دو بی جے پی وزراء پر وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی خاموشی کو معنی خیز قرار دیا ہے۔ ریاستی کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے کہا کہ ’’کٹھوعہ واقعہ پر دو بی جے پی وزراء نے اس انسانیت سوز واقعہ کو فرقہ واریت کا رنگ دینے کی مبینہ کوشش کی ہے‘‘۔

وزراء کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہ لانے پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے میر نے کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ کی جانب سے اس واقعہ پر خاموشی اختیار کرنا حیران کن عمل ہے۔ بطور وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو یہ حق تھا کہ وہ دونوں وزراء کو مستعفی ہونے کے بجائے ان کو باہر نکال کر ریاست میں امن و امان کی صورت حال کو خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہ دیتیں۔‘‘

غلام احمد میر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی دوغلی پالیسی پر حیران ہیں کہ ایک طرف وہ ملوث افراد کے خلاف سخت سزا کی یقین دہانی کراتی ہیں اور دوسری طرف معاملے میں ملوث دو کابینی وزراء کے رول پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ محبوبہ مفتی کس قسم کی مخلوط حکومت ریاسست میں چلا رہی ہیں اور کس طریقے سے جموں میں فرقہ وارانہ بھائی چارے کو زک پہنچ رہی ہے!

کٹھوعہ احتجاج کے معاملے پر کانگریس صدر نے بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام باتوں کا علم ہونے کے باوجود وزیر اعلیٰ ملوث وزراء کے خلاف کوئی قدم اُٹھانے سے قاصرہیں۔ اس سب سے یہ تاثر عام ہورہا ہے کہ آخر ریاست کی باگ ڈور کس کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبل اس کے کہ کٹھوعہ واقعہ پوری ریاست کو اپنی لپیٹ میں لے وزیر اعلیٰ کواپنا محاسبہ کرنا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Apr 2018, 7:28 AM