راجستھان میں بھی فرقہ وارانہ تشدد

راجستھان میں بھڑکے تشدد میں ایک درجن سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے ہیں اور دنگائیوں نے کئی گاڑیوں اور دوکانوں کو نذر آتش کر دیا ہے ۔

جیتارن قصبہ میں بھڑکے دنگے کی ایک تصویر 
جیتارن قصبہ میں بھڑکے دنگے کی ایک تصویر
user

قومی آوازبیورو

فرقہ وارانہ تشدد رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا ۔ بنگال، بہار اور اتر پردیش تو ایسی ریاستیں بنتی جا رہی ہیں کہ جہاں شائد ہی کوئی دن ایسا جاتا ہو جس دن کسی علاقہ سے فرقہ وارانہ تشدد کی خبریں نہیں آتی ہوں ۔ اب کل راجستھان سے بھی ایسی خبریں موصول ہوئی ہیں ۔ راجستھان کے پالی ضلع کے جیتارن قصبہ میں فرقہ وارانہ تشدد ہونے کے بعد پورے علاقہ میں تناؤ پھیل گیا ۔ پولس کے مطابق ہنومان جینتی کے جلوس کو لے کر یہ دنگا پھیلا۔ پولس کے مطابق اس تشدد میں پولس اہلکار سمیت تقریبا درجن بھر افراد زخمی ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ اس دنگے میں چھہ گاڑیوں اور کچھ دوکانوں کو نذر آتش کر دیا گیا ۔

ضلع افسر سدھیر کمار شرما نے بتایا کہ حالات کو قابو میں کرنے کے لئے دفعہ 144لاگو کر دی گئی ہے ۔ یہ دنگا اس وقت بھڑکا جب ہنومان جینتی کا جلوس قصبہ کے مین بازار سے گزر رہا تھا۔ اس وقت کچھ شر پسند عناصر نے پتھراؤ کیا اور اس کے بعد سے پتھراؤ شرع ہو گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے پورے قصبہ میں تشدد بھڑک اٹھا۔ذرائع کے مطابق اس تشدد میں ایک چھوٹے مال کو بھی آگ لگا دی گئی۔

ایسا لگ رہا ہے کہ فرقہ وارانہ تشدد لوگوں کی زندگی کا حصہ بنتا جا رہا ہے کیونکہ حکومتیں خاموش بیٹھی نظر آ رہی ہیں جس سے شر پسند عناصر کے حوصلہ بڑھ رہے ہیں ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔