کشمیر حکومت عوامی مسائل سے آنکھیں چرا رہی ہے: کانگریس

مخلوط حکومت کی ناکامیوں کے نتیجے میں عوام کا جمہوری اداروں پر سے یقین ختم ہوچکا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

منظور وانی

سری نگر: جموں و کشمیر کانگریس کے سینئر لیڈر تاج محی الدین نے جموں و کشمیر کی مخلوط حکومت پر برستے ہوئے الزام عائد کیا کہ حکومت نے عوامی مسائل کو پوری طرح نظر انداز کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے جائز مطالبات اور مشکلات سے حکومت کی طرف سے آنکھیں چرا نے کی وجہ سے عوام کے اندر دن بہ دن عدم اطمینان پروان چڑھ رہاہے۔

پارم پلہ اوڑی میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کانگریس لیڈر نے علاقہ میں تعمیری و ترقی کے حوالے سے کوئی قابل قدرکام نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ موجودہ حکومت نے کانگریس کے سابق دور کے ترقیاتی کاموں کوفراموش کرکے طاق پر رکھ دیا گیا ہے۔

انہوں نے مخلوط حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو نام نہاد ترقی کے پرفریب نعروں میں پھنسا کر گمراہ کررہی ہے جبکہ زمینی سطح پر کہیں بھی ترقی کا نام و نشان دکھائی نہیں دے رہا ہے۔

سرکار پر رشوت کو پروان چڑھانے کا الزام عائد کرتے ہوئے تاج محی الدین کا کہنا تھا کہ دور دراز علاقوں میں بیت الخلا تعمیر کرانے پر غریب عوام سے رشوت طلب کی جاتی ہے جبکہ کئی مقامات پر رشوت لینے کے باوجود بھی بیت الخلا تعمیر نہیں کئے گئے۔ انہوں نے مقامی ایم ایل اے کے بیٹے پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ترقی کے نام پر عوام کا استحصال کررہا ہے جبکہ اصل ایم ایل اے کئی مہینوں سے غائب ہیں۔

مخلوط حکومت پر حملہ کرتے ہوئے تاج محی الدین نے کہا کہ دونوں جماعتیں ایک ہی سکے کے دورخ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی اور بی جے پی روز اول سے ہی کسی بھی معاملے پر متفق نہیں ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ پی ڈی پی اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی خاطر آئے دن عوام کو گمراہ کرنے کی خاطر کانگریس پر الزام تراشیوں کا سہارا لے رہی ہے ۔انہوں نے ریاست میں جاری قتل و غارت گری پر پی ڈی پی کو براہ راست ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس جماعت نے ماضی کے تمام وعدوں سے انحراف کیا اور عوام کی خواہشات کو پاؤں تلے کچل ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت کی ناکامیوں کے نتیجے میں عوام کا جمہوری اداروں پر سے یقین ختم ہوچکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔