راجیہ سبھا ڈپٹی چیئرمین چناؤ میں کانٹے کی ٹکر

راجیہ سبھا میں ڈپٹی چیئرمین کے لئے آج ہونے والے چناؤ میں این ڈی اے کی پوزیشن بہتر بتائی جا رہی ہے لیکن کسی الٹ پھیر سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

راجیہ سبھا میں ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لئے آج ووٹنگ ہونی ہے اور حکمراں این ڈی اے اور حزب اختلاف آمنے سامنے ہیں۔ این ڈی اے کے امیدوار جے ڈی یو کے رکن پارلیمنٹ ہری ونش نرائن سنگھ ہیں جبکہ یو پی اے نے بی کے ہری پرساد کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔واضح رہے کہ ڈپٹی چیئرمین پی جے کورئین کی مدت کار اس سال جون میں پوری ہو گئی تھی اور پارلیمنٹ کا اجلاس چونکہ کل ختم ہونا ہے اس لئے آج انتخاب ہونا ضروری ہے ۔

خاص بات یہ ہے کہ راجیہ سبھا میں این ڈی اے اور یو پی اے میں سے کسی کے پاس بھی اکثریت نہیں ہے ایسے میں دونوں کے بیچ کانٹے کی ٹکر ہے۔ بی جے پی کے تازہ رخ کو دیکھتے ہوئے محسوس ہوتا ہے جیسے اس نے این ڈی اے کے حق میں مطلوبہ نمبر جمع کر لئے ہیں۔ ابھی لگتا ہے کہ این ڈی اے کے پاس 124ارکان ہیں اور یو پی اے کے پاس 114 ارکان کی حمایت ہے جبکہ پانچ ایسے ووٹ ہیں جن کے رخ کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

واضح رہے راجیہ سبھا میں اس وقت 244 ارکان ہیں اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لئے کسی بھی دھڑے کو 123 ووٹ چاہئے ۔اس وقت راجیہ سبھا میں این ڈی اے کے پاس 109 ارکان ہیں جن میں بی جے پی کے 73 ارکان ہیں ۔ دوسری جانب یوپی اے کے 114 ارکان ہیں جن میں سے کانگریس کے 50 ارکان ہیں ۔ بی جے ڈی اور ٹی آ ر ایس کے ارکان این ڈی اے کی حمایت کر سکتے ہیں جوکہ فیصلہ کن ثابت ہوں گے ۔ بی جے ڈی کے 9، ٹی آر ایس کے6ووٹ اگر این ڈی اے کے 109 میں مل جاتے ہیں تو یہ 124 ہو جاتے ہیں ۔ امکانات اس بات کے بھی ہیں کہ عام آدمی پارٹی کے 3، پی ڈی پی کے 2 اور آئی این ایل ڈی کا ایک رکن ووٹ نہ کریں جو ایک طرح این ڈی اے کی ہی حمایت ہوگی۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ مقابلہ قریبی اور دلچسپ ہے اور کسی کی بھی جیت کو یقینی نہیں قرار دیا جا سکتا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔