سندھ آبی معاہدہ پر وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ کا بڑا بیان، ’ایمانداری سے کہیں تو ہم کبھی بھی اس معاہدہ کے حق میں نہیں رہے‘
عمر عبد اللہ نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان نے کچھ سخت قدم اٹھائے ہیں۔ جہاں تک جموں و کشمیر کا سوال ہے، ہم کبھی بھی سندھ آبی معاہدے کے حق میں نہیں رہے ہیں۔‘‘

پہلگام دہشت گردانہ حملے میں پاکستان کا ہاتھ ہونے کے شبہ میں حکومت ہند نے پاکستان کے خلاف 5 بڑے فیصلے لیے، جن میں سے ایک ’سندھ آبی معاہدہ‘ کی معطلی ہے۔ حکومت کے اس فیصلے کے بعد پاکستان کی جانب سے بھی اس معاہدہ کے سلسلے میں ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔ دریں اثنا جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ کا بھی ’سندھ آبی معاہدہ‘ کے حوالے سے ایک بیان سامنے آیا ہے۔ مرکزی حکومت کے فیصلے پر عمر عبد اللہ نے جمعہ کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان نے کچھ سخت قدم اٹھائے ہیں۔ جہاں تک جموں و کشمیر کا سوال ہے، ہم کبھی بھی سندھ آبی معاہدے کے حق میں نہیں رہے ہیں۔ ہمارا ہمیشہ سے خیال رہا ہے کہ سندھ آبی معاہدہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے انتہائی غیر مناسب دستاویز ہے۔‘‘
وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے پہلگام حملے میں سیاحوں کی حفاظت میں دہشت گردوں سے مقابلہ کرنے والے سید عادل حسین کی جم کر تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’وہ نہ صرف کشمیریت بلکہ کشمیریوں کی مہمان نوازی کی بھی علامت ہے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم نہ صرف انہیں اور ان کے اہل خانہ کو عزت بخشیں، بلکہ ان کی یاد کو ہمیشہ زندہ رکھیں۔‘‘
واضح ہو کہ پہلگام حملے کے بعد ملک کے کئی ریاستوں میں کشمیری طالب علموں اور تاجروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے حوالے سے عمر عبد اللہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پور ایک پوسٹ کیا۔ انہوں نے پوسٹ میں لکھا کہ ’’ملک کی دیگر ریاستوں میں اپنے طلبہ اور تاجروں میں تحفظ کا احساس پیدا کرنے کے مقصد سے میں نے اپنے کابینہ کے وزراء کو ملک کے مختلف شہروں میں بھیجا ہے۔ ان دوروں کا مقصد متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ کوششوں کو مربوط کرنا اور جموں و کشمیر کے رہائشیوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ جموں و کشمیر حکومت اپنے عوام کے ساتھ ہر جگہ کھڑی رہے گی۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔