رمن سنگھ حکومت سے پریشان صحافی نے کی خودکشی کی کوشش، آئی سی یو میں داخل

رائے گڑھ کے صحافی سوربھ اگروال نے لوگوں کے مفاد میں اور بی جے پی حکومت کی بدعنوانیوں کے خلاف خوب لکھا جس سے ناراض بی جے پی والوں نے ان کو ہراساں کرنا شروع کر دیا تھا۔

تصویر ویڈیو گریب
تصویر ویڈیو گریب
user

قومی آوازبیورو

چھتیس گڑھ کے ایک صحافی نے بی جے پی حکومت کے خلاف سچ کی آواز کیا بلند کی، اس کے لیے زندگی گزارنا ہی محال ہو گیا۔ بی جے پی کے شرپسند کارکنان نے سچ لکھنے اور عوام تک پہنچانے کی سزا رائے گڑھ کے اس صحافی کو یہ دی کہ ان کے خلاف فرضی ایف آئی آر داخل کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا۔ نتیجتاً صحافی نے خودکشی جیسا بھیانک قدم اٹھایا اور اس کوشش سے پہلے ایک ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال دیا۔ اس ویڈیو میں صحافی نے پوری داستان بیان کرتے ہوئے رمن سنگھ حکومت میں صحافی برادری کے ساتھ ہو رہے سلوک کی بھی قلعی کھول دی۔

دراصل رائے گڑھ کے صحافی سوربھ اگروال نے لوگوں کے مفاد میں اور بی جے پی حکومت کی بدعنوانیوں کے خلاف خوب لکھا جس سے ناراض بی جے پی والوں نے ان کو ہراساں کرنا شروع کر دیا۔ سوربھ اگروال کا ویڈیو ’راجستھان پتریکا‘ میں نیوز ایڈیٹر اویش تیواری نے اپنے فیس بک پر پوسٹ کیا ہے جس میں سوربھ صاف کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ ’’میں نے لوگوں کے مفاد میں اتن الکھا ہے کہ کوئی حد نہیں۔ لیکن اب میرے خلاف ہر دس پندرہ دن میں ایک ایف آئی آر کی جا رہی ہے۔ میں جہاں کبھی گیا بھی نہیں وہاں کے تعلق سے فرضی ایف آئی آر ہو رہی ہے اور میرے پاس اتنا پیسہ نہیں کہ میں اپنی ضمانت کراتا پھروں۔‘‘

سوربھ اگروال ویڈیو میں کہتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ ان کے پاس خودسوزی کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ وہ بی جے پی لیڈروں کا تذکرہ بھی ویڈیو میں کرتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ ’’رائے گڑھ کے سابق رکن اسمبلی وجے اگروال، ان کے بیٹے کوئلہ مافیا بھرت اگروال، پولس محکمہ سبھی میرے خلاف ہیں اور مجھے غلط ایف آئی آر میں پھنسا رہے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’جب سے بی جے پی آئی ہے صحافی پریشان ہیں۔ رمن سنگھ کا بول بالا ہے، بی جے پی کا بول بالا ہے۔ میرے پاس خودسوزی کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ آپ ہی بتائیے میں کیا کروں؟‘‘

اویش تیواری نے سوربھ اگروال کے ویڈیو کو اپنے فیس بک پر ڈالتے ہوئے ان کی خودکشی کی کوشش کی اطلاع دی ہے اور بتایا ہے کہ وہ آئی سی یو میں داخل کرائے گئے ہیں۔ اویش لکھتے ہیں کہ ’’یہ چھتیس گڑھ میں رائے گڑھ کے صحافی سوربھ اگروال ہیں۔ گزشتہ رات (جمعرات) خودکشی کی کوششوں کے بعد فی الحال آئی سی یو میں ہیں۔ خودکشی کی کوششوں سے پہلے انھوں نے یہ ویڈیو شیئر کیا تھا۔ ویڈیو میں سوربھ جو کہہ رہے ہیں وہ بتاتا ہے کہ بی جے پی حکومت میں سب کچھ کتنا خطرناک اور دل دہلا دینے والا ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’جب ہم کہتے ہیں کہ دہلی-ممبئی کے صحافیوں سے زیادہ خطرہ قصبائی صحافیوں کو ہوتا ہے تو میری نگاہ میں سوربھ جیسے صحافی ہی ہوتے ہیں جو ٹرول نہیں ہوتے، جن کی زندگی کو ان کی آنکھوں کے سامنے جہنم بنا دیا جاتا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Oct 2018, 10:08 PM
/* */