کھٹر کے ہریانہ میں سی بی ایس ای ٹاپر کے ساتھ اجتماعی عصمت دری

ہریانہ میں ایک طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا اندوہناک معاملہ پیش آیا ہے۔ صدارتی ایوارڈ یافتہ اس طالبہ کی ماں نے واقعہ کے بعد نریندرمودی سے پوچھا ہے کہ ’’آخر بیٹی کو کیسے بچائیں، کیسے پڑھائیں؟‘‘

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہریانہ کے ریواڑی میں صدارتی ایوارڈ سے سرفراز ایک طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ طالبہ جب کوچنگ سے لوٹ رہی تھی اسی وقت اس کا اغوا کر لیا گیا اور اس شرمناک واقعہ کو انجام دیا گیا۔ خبروں کے مطابق بدمعاشوں نے طالبہ کو لفٹ دینے کے بہانے پہلے کار میں بٹھایا اور اسے پانی پینے کو دیا۔ پانی پینے کے بعد اس پر بیہوشی طاری ہو گئی۔ پھر موقع ملتے ہی اس کے ساتھ باری باری سے بدمعاشوں نے عصمت دری کی۔ پولس معاملے کی جانچ کر رہی ہے اور ملزمین کی تلاش جاری ہے۔

متاثرہ طالبہ کالج میں پڑھتی ہے اور وہ سی بی ایس ای ٹاپر رہ چکی ہے۔ 19 سالہ لڑکی کو اس کی صلاحیت کے لیے صدر جمہوریہ اعزاز بھی بخش چکے ہیں۔ خبروں کے مطابق طالبہ صبح گھر سے کوچنگ کے لیے نکلی تھی اور کنینا بس اڈے کے نزدیک اسی کے گاؤں کے رہنے والے تین نوجوان پنکج، منیش اور نیسو ملے۔ جنھوں نے طالبہ کو اپنی گاڑی میں لفٹ دے کر نشیلا پانی پینے کو دیا۔

ملزم پنکج، منیش اور نیسو طالبہ کو اغوا کر مہندر گڑھ ضلع کی سرحد سے دور جھجر ضلع کی سرحد کے کھیتوں میں بنے ایک کنویں پر لے گئے جہاں اور بھی لوگ موجود تھے اور نشے کی حالت میں سبھی نے اس سے اجتماعی عصمت دری کی۔ واپس شام تقریباً 4 بجے وہی کنینا بس اڈے پر نیم مردہ حالت میں پھینک کر بھاگ گئے۔ اس معاملے میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹّر نے کہا ہے کہ قانون اپنا کام کرے گا، جو بھی اس معاملے میں قصوروار ہوگا اسے سزا ملے گی۔

کانگریس نے اس معاملے پر ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریاست میں لاء اینڈ آرڈر پوری طرح فیل ہے۔ حکومت کو اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ متاثرہ کی ماں کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ’’پی ایم مودی کہتے ہیں بیٹی پڑھاؤ، بیٹی بڑھاؤ، لیکن میں پوچھتی ہوں کیسے؟‘‘ انھوں نے پولس پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پولس نے ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔

لڑکی کے گھر والوں نے واقعہ کی شکایت ریواڑی پولس سے کی تو ملزمین کی گرفتاری کی جگہ پولس نے انھیں سرحدی تنازعہ میں پھنسا کر مہندر گڑھ کے کنینا تھانہ میں کیس درج کرانے کے لیے کہا۔ ریواڑی خاتون پولس نے زیرو ایف آئی آر درج کر اسے کنینا (مہندر گڑھ) تھانہ بھیج دیا۔ کنینا تھانہ سے بھی متاثرہ کنبہ کو یہ کہہ کر واپس لوٹا دیا گیا کہ یہ معاملہ ان کی سرحد سے باہر کے علاقہ میں ہوا ہے۔ گھر والوں کی شکایت کے باوجود اب تک ملزمین کی گرفتاری نہیں ہو سکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Sep 2018, 3:23 PM