3000 کاروں سے لدے مال بردار جہاز میں لگی آگ، ڈوبنے کا خطرہ لاحق، ایک ہندوستانی کی موت، 22 زخمی

199 کلومیٹر طویل پناما کا مال بردار جہاز فرمینٹل ہائیوے جرمنی سے مصر کا سفر کر رہا تھا، نیدرلینڈ کے ساحل کے قریب اس جہاز میں آگ لگ گئی جسے بجھانے کی کوششیں لگاتار جاری ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;@Jalopnik</p></div>

تصویر@Jalopnik

user

قومی آوازبیورو

تقریباً 3000 کاروں کو لے کر جرمنی سے مصر جا رہے ایک مال بردار جہاز میں زبردست آگ لگنے کی خبر سامنے آ رہی ہے۔ اس حادثہ میں ایک ہندوستانی کی موت ہو گئی ہے اور 22 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ حادثہ میں ہلاک ہندوستانی کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ سمندری جہاز کے کرو ممبران میں شامل تھا۔ مال بردار سمندری جہاز میں آتشزدگی کا یہ واقعہ نیدرلینڈس کے ساحل پر پیش آیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کی شب اس مال بردار جہاز میں آگ لگی جس کے بعد نیدرلینڈس کے کوسٹ گارڈ فورس نے الرٹ جاری کیا ہے کہ یہ آگ اگلے کئی دنوں تک لگا رہ سکتا ہے۔ اس آگ کو بجھانے کی کوششیں جاری ہیں، لیکن مال بردار جہاز کے سمندر میں ڈوبنے کا خطرہ بھی لاحق ہے۔


دراصل 199 کلومیٹر طویل پناما کا مال بردار جہاز فرمینٹل ہائیوے جرمنی سے مصر کا سفر کر رہا تھا، لیکن منگل کی شب نیدرلینڈ کے ساحل کے قریب اس جہاز میں آگ لگ گئی۔ نیدرلینڈس واقع ہندوستانی سفارت خانہ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعہ بتایا ہے کہ اس حادثہ میں ایک ہندوستانی شہری کی موت ہو گئی۔ سفارت خانہ نے یہ بھی جانکاری دی کہ وہ مہلوک کے کنبوں سے رابطے میں ہیں اور جلد ہی جسد خاکی کو ہندوستان بھیجا جائے گا۔ اس واقعہ میں زخمی ہوئے افراد کو جہاز کا انتظام و انصرام دیکھنے والی کمپنی سبھی ضروری مدد دے رہی ہے۔

ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈچ آئسلینڈ امیلینڈ سے 27 کلومیٹر دور واقع یونیسکو کی عالمی وراثت ’دی واڈین سی‘ کے نزدیک یہ حادثہ ہوا۔ خاص بات یہ ہے کہ جس جگہ حادثہ ہوا، وہ دنیا کے مہاجر پرندوں کے لیے بہت اہم ہے۔ حادثے کی تصویروں میں جہاز سے دھواں اٹھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ مال بردار جہاز سے لائی جا رہی 25 الیکٹرک کاروں میں سے کسی ایک کار میں آگ لگی ہوگی، جس نے پھیل کر خطرناک شکل اختیار کر لیا۔ فائر بریگیڈ محکمہ کے اہلکار آگ بجھانے میں مصروف ہیں، لیکن 16 گھنٹہ گزرنے کے بعد بھی آگ پر قابو نہیں پایا جا سکا تھا۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آگ بجھانے میں کئی دن لگ سکتے ہیں، کیونکہ ابھی تک فائر بریگیڈ اہلکار جہاز پر نہیں چڑھ سکے ہیں اور مشینوں کی مدد سے ہی پانی کے ذریعہ آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آگ بجھانے کی کوشش میں جہاز کے اندر بہت زیادہ پانی بھی بھر گیا ہے جس سے اس کے ڈوبنے کا بھی خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آگ پر قابو پانا انتہائی چیلنج بھرا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔