بچیوں پر بربریت کے خلاف دیوبند میں بھی نکلا کینڈل مارچ

ملک بھر میں خواتین پر ہو رہے مظالم اور اجتماعی آبروریزی و قتل کے بڑھتے واقعات سے دلبرداشتہ دیوبند کی عوام سڑکوں پر اتری اور قصورواروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

عارف عثمانی

دیوبند: خواتین کے خلاف ہورہی جنسی زیادتیوں کے سدباب کے لئے دیوبند کے عوام نے بلا تفریق مذہب و ملت سخت قانون سازی کے لئے آج آواز بلند کی ۔ ملک بھر میں خواتین کے خلاف چل رہے مظالم اور اجتماعی آبروریزی کے واقعات سے دلبرداشتہ ہوکر آج دیوبند کی عوام سڑکوں پر اتر آئی۔ ہاتھوں میں کینڈل لیکر احتجاجی نعروں پر مشتمل تختیوں کے ساتھ دیوبند شہر کی سرکردہ سیاسی ،سماجی،علمی ،ادبی شخصیات اور بڑی تعداد میں نوجوان اور مختلف مذاہب کے راہنما بڑضیاء الحق پر جمع ہوئے اور وہاں سے ایک خاموش جلوس کی شکل میں دارالعلوم چوک ،مسجد رشید اور خانقاہ پولیس چوکی سے ہوتے ہوئے اردو دروازہ تک پہنچے اور ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ ہند کو روانہ کیا۔

اس موقع پر مجمع کو خطاب کرتے ہوئے ماں ترپور بالاسندری دیوی مندر ٹرسٹ کے چیئرمین، ہندو مذہبی رہنما پنڈت ستیندر شرما نے سخت قانون سازی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 8 سالہ جس بچی کے ساتھ بربریت کا مظاہرہ ہوا وہ ہماری بچی تھی اس میں بھگوان دکھتا تھا اس کے ساتھ اتنی افسوسناک حرکت کم از کم کوئی انسان تو نہیں کرسکتا۔ اس لئے آج ہم دیوبند کے عوام وزیر اعظم اور حقوق نسواں کے ذمہ داران سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے ناپاک حرکت کرنے والوں اور ان کے معاونین کو ایسی سخت سزا دی جائے کہ وہ ملک کے ہر ایک باشندے کے لئے درس عبرت بن جائے ۔

تنظیم علماء ہند کے ریاستی صدر مولانا ندیم الواجدی نے اس موقع پر کہا کہ ملک میں گذشتہ کچھ مہینوں سے آبرو ریزی کے واقعات میں جس طرح سے اضافہ ہوا ہے اور اجتماعی طور پر دلتوں ،اقلیتوں اور دوسری کمیونٹی کی معصوم بچیوں کے ساتھ جس طرح سے ظلم کے حادثات ہورہے ہیں وہ ہمارے ملک کی تہذیب پر ایک بدنما داغ ہیں ۔کٹھوعہ کی بچی ہو یا اناؤ کی،سورت کی بچی ہو یا دیگر بچیاں، یہ جو بھی ہوس پرستوں کا شکار بنی ہیں اس کے خلاف آج پورا ملک بلا تفریق مذہب سراپا احتجاج بنا ہوا ہے۔ ہمارا بھی دیوبند کی سرزمین سے اقتدار پر بیٹھے ہوئے لوگوں سے یہی مطالبہ ہے کہ اس طرح کے واقعات پر قدغن لگانے کے لئے سخت قانون بنائیں اور مجرموں کو 90 دنوں کے اندر فاسٹ ٹریک کورٹ کے ذریعہ سزائے موت دیں۔ نیز مجرموں کا کسی بھی طریقے سے تعاون کرنے والوں کو قید بامشقت کی سزا دیں اور ان کا سماجی بائیکاٹ بھی کیا جائے ۔

سابق اسمبلی رکن معاویہ علی نے مجمع سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آج آپ سب کا یہاں آپسی اختلافات کو بھلاکر جمع ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ انسانیت اب بھی زندہ ہے اور ضمیر کی آواز پر ہندوستان کے عوام ہمیشہ سے لبیک کہتی آئی ہے۔ ہم اہلیان دیوبند متحد ہوکر حکومت ہند سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اب مزید سستی نا برتی جائے۔ نربھیا واقعہ سے لیکر اب تک کے ہزاروں واقعات سے سبق حاصل کرکے قانون سازی کی جائے۔ انہوں نے سبھی پارٹیوں کے سیاسی رہنماؤں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس مسئلہ پر سیاست نہ کریں بلکہ سماج کو اس مہلک ناسور سے بچانے کے لئے ضمیر کی آواز پر لبیک کہیں۔

نوجوان لیڈر حیدر علی نے اس موقع پر کہا کہ جس طرح کے واقعات حال میں ہوئے ہیں وہ ملک اور سماج کو شرمسار کرتے ہیں۔ اس طرح کے واقعات سے پوری دنیا میں ملک کی شبیہ داغدار ہوتی ہے۔ حکومتوں کی ناکامی سے عوام کا مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے اعتبار اٹھ چکا ہے۔ دلت لیڈر کلدیپ لہری نے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب سے بھارتیہ جنتا پارٹی مرکز میں آئی ہے ملک میں جرائم کا گراف لگاتار بڑھتا جارہا ہے جو ملک کی سیدھے سادے شہریوں کے لئے تشویش کا باعث ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔