وزیر اعظم کا بلیٹ ٹرین کا خواب پٹری سے اترا

متاثرہ کسانوں کے وکیل آنند وردھن یاگنک نے کہا ہے کہ وہ جاپان جا کر وہاں کے لوگوں کو سمجھائیں گے کہ یہ بلیٹ ٹرین ہمارے لئے اسی ایٹم بم کی طرح ہے جس کی تباہی کو آپ نے خود برداشت کیا ہے۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

حکومت کا ممبئی۔احمدآباد کے درمیان ہندوستان کی پہلی بلیٹ ٹرین چلانے کا منصوبہ ہے اور اس ریل کوریڈور کے لئے جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جے آئی سی اے) کو رقم فراہم کرنا ہے لیکن اس نے تعاون کرنے سے انکار کر دیا ہے جس کی وجہ سے وزیر اعظم کا یہ پسندیدہ منصوبہ رکاوٹوں کا شکار ہے۔ وزارت خزانہ کے افسر نے نام نہ شائع کرنے کی شرط پر بتایا کہ جاپانی ادارہ نے مودی حکومت سے کہا ہے کہ وہ پہلے کسانوں کی شکایتوں کو حل کرے۔

ذرائع کے مطابق جے آئی سی اے نے یہ فیصلہ کسانوں کے وکیل آنند وردھن یاگنک کے اس خط کے بعد لیا ہے جو یاگنک نے جاپانی سفیر کینزی ہرماتسو اور جے آئی سی اے ہندوستان آفس کے نمائندے ماتوسموتو کو بھجیے تھے جس میں انہوں نے دونوں سے مداخلت کی اپیل کی تھی۔

یاگنک نے ’قومی آواز‘ کو فون پر بتایا کہ ’’جے آئی سی اے گائڈ لائنس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جے آئی سی اے جس منصوبہ کو پیسہ دے رہا ہے اگر اس منصوبہ کے لئے زمین لینے میں کوئی زمین کا مالک کسان نا خوش ہے تو وہ جے آئی سی اے کو ایک درخواست دے سکتا ہے اور جے آئی سی اے اپنی ایک ٹیم تشکیل دے کر مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کرے گی‘‘۔

یاگنک نے جولائی میں ایک ہزار کسانوں کی جانب سے کسانوں کے کئی مطالبات کو لے کر گجرات ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی تھی۔ جس میں یہ درخواست کی گئی تھی کہ ’’میں ایمانداری سے آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ مہربانی کر کے ایک ٹیم تشکیل دیں جو متاثرہ لوگوں سے بات کرے اور حکومت ہندوستان کو جے آئی سی اے کی گائڈلئنس پر عمل کرنے کے لئے مجبور کریں ‘‘۔

کسانوں کے حقوق کے لئے لڑ رہی تنظیم کے رہنما جییش پٹیل نے کہا کہ گجرات حکومت کے ذریعہ زمین قبضہ کرنے، باز آبادکاری ایکٹ 2013 میں معاوضہ اور شفافیت کے حق کی فراہمی کے قانون میں تصحیح کر کے کسانوں کی زندگی کو پریشانی میں ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان بلیٹ ٹرین کے خلاف نہیں ہیں وہ صرف اس طریقہ کار کے خلاف ہیں جس طریقہ سے زمین کو لیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کھیتوں کو حاصل کرنے کے بجائے ریلوے کی موجودہ توسیع ہوئی شاہراہ کا استعمال کر سکتی ہے جو ریلوے ٹریک کے دونوں طرف ہے۔

یاگنک نے پٹیل کی بات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ کسان بلیٹ ٹرین منصوبہ کے خلاف نہیں ہیں اور گجرات ہائی کورٹ میں جتنی بھی عرضی داخل ہیں اس میں کسانوں نے یہی دہرایا ہے کہ وہ منصوبہ کے خلاف نہیں ہیں۔ جب یاگنک سے یہ پوچھا کہ مودی حکومت کی صفائی دینے کے بعد اگر جے آئی سی اے اس منصوبہ کے لئے رقم جاری کر دیتی ہے تو وہ کیا کریں گے، اس پر انہوں نے کہا کہ وہ یہ لڑائی جاپان کی زمین تک لے جائیں گے۔

اپنے مستقبل کے منصوبہ کے بارے میں یاگنک نے بتایا کہ ’’اکتوبر میں وہ کسانوں کے 20نمائندوں کے ساتھ جاپان جا رہے ہیں جہاں ہم حزب اختلاف کے رہنما، جے آئی سی اے کے اعلی افسران، طلباء اور دانشوروں سے ملیں گے‘‘۔ یاگنک نے مزید بتایا کہ ’’ہم پانچ شہروں میں پریس کانفرنس کریں گے خاص طور سے ہیروشما اور ناگاساکی میں اس بیان کے ساتھ پریس کانفرنس کریں گے کہ جس طرح جاپان نے ایٹم بم کی تباہی کو بھگتا ہے اسی طرح بلیٹ ٹرین ہمارے لئے تباہی لا رہی ہے‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Sep 2018, 7:38 AM