سونی پت: واٹس ایپ کا گروپ فوٹو بدلنے پر قتل

ہریانہ کے ضلع سونی پت میں واٹس ایپ کے معمولی تنازعہ کے بعد ایک نوجوان کا قتل کر دیا گیا، مقتول کا قصور صرف اتنا تھا کہ اس نے ایک واٹس گروپ کی تصویر تبدیل کر دی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

واٹس ایپ، فیس بک اور ٹوئٹر آج کل ہر دوسرے شخص کے موبائل میں ضرورہوتا ہے اور ان پر ہم بلا جھجک اظہار خیال بھی کرتے ہیں۔ لیکن ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے ہمیں اپنے حواس پر قابو رکھنے کی سخت ضرورت ہوتی ہے۔

ہریانہ کے سونی پت ضلع میں ایک نوجوان کا قتل اس لئے کر دیا گیا کیوں کہ اس نے واٹس ایپ گروپ کی ’پروفائل پکچر ‘ تبدیل کر دی تھی۔ تصور تبدیل کرنے پر گروپ کے دوسرے ارکان نے اعتراض ظاہر کیا اور نوجوان کو بلا کر اس کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ پولس نے اس معاملہ میں ایک خاندان کے تقریباً 8 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیاہے۔ ان کی تلاش کے لئے چھاپے ماری کی جا رہی ہے۔

جوہر خاندان کے ارکان کے ایک واٹس ایپ گروپ پر اتوار کی شب کئی نوجوانوں کے بیچ بحث چل رہی تھی۔ خبر کے مطابق اسی درمیان گروپ کے کئی ایڈمن میں سے ایک نے تصویر اپنے واقف کار کی لگا دی۔ اس پر دیگر ارکان نے اعتراض کیا۔ دہلی کیمپ علاقہ کے رہائشی لو جوہر نے بھی اس پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے اسے گروپ سے باہر کرنے کی بات کہی، اس پر ملزم دنیش عرف بنٹی نے لو جوہر کو ہی گروپ سے نکال دیا، بعد میں گروپ تصویر کو دوبارہ تبدیل کر کے لو کمار کو ایڈ کر دیا گیا۔

اس کے بعد دنیش عرف بنٹی سمیت کئی ارکان نے فوٹو ہٹائے جانے پر پارٹی دینے کی بات کہی اور گروپ کے ارکان نے لو جوہر سمیت کئی نوجوانوں کو گھر کے باہر ملنے کے لئے بلایا ۔ لو کے بھائی اجے کی طرف سے پولس کو دی گئی شکایت میں بتایا گیا ہے کہ لو جوہر جیسے ہی گھر سے باہر آیا تو دنیش عرف بنٹی اس کے خاندان کے دیگر ارکان موقع کی فراق میں کھڑے تھے۔

ملزمان نے لو پر لاٹھی ڈنڈو ں سے حملہ بول دیا، لو کو بچانے آئے امیش، کمل اور مونو پر بھی حملہ کیا گیا جس کے سبب وہ بھی بری طرح زخمی ہو گئے۔ اس واقعہ میں لو جوہر کی موت واقع ہوگئی، پولس نے بروز پیر پوسٹ مارٹم کرانے کے بعد لاش اہل خانہ کو سونپ دی۔ پولس نے اجے کے بیان کی بنیاد پر دنیش عرف بنٹی، اس کے بھائی راکیش، اس کی اہلیہ گیتا، دو بیٹوں ، چچازاد بھائی مکیش سمیت 8 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔