’بیسٹ‘ بسوں کی ہڑتال سے ہائی کورٹ خفا، 15 جنوری کو رپورٹ طلب

لگاتار ساتویں روز ’بیسٹ‘ بسوں کی ہڑتال سے متعلق این سی پی کا کہنا ہے کہ ’’ہڑتال کی بی جے پی پس پردہ حمایت کررہی ہے کیونکہ بیسٹ کی بجلی سپلائی کو وہ اڈانی کی جیب میں ڈالناچاہتی ہے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی میں گزشتہ منگل سے جاری میونسپل کارپوریشن کی بیسٹ کمپنی کی بسوں کی ہڑتال بی ایم سی انتظامیہ کی ضد، یونین کی ہٹ دھرمی اور ریاستی حکومت کی چشم پوشی کے نتیجے میں ساتویں روز بھی جاری رہی۔ اس ہڑتال کے سبب عوام کو ہو رہی پریشانی کو دیکھتے ہوئے بمبئی ہائی کورٹ نے یونین کے رویے پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ہڑتال کو غیرقانونی قرار دیا ہے اور 15 جنوری کو اس سلسلے میں رپورٹ بھی طلب کی ہے۔

اس درمیان این سی پی کے قومی ترجمان نواب ملک نے بیسٹ ملازمین کی ہڑتال کے لیے بی جے پی اور شیو سینا کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’بیسٹ ملازمین کے ہڑتال کی بی جے پی پس پردہ حمایت کررہی ہے کیونکہ بیسٹ کی بجلی سپلائی کو وہ اڈانی کی جیب میں ڈالناچاہتی ہے۔ شیوسینا و بی جے پی دونوں مل کر بیسٹ کو فروخت کرنے کی حکمتِ عملی پر کام کررہی ہیں۔‘‘ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ بسوں کا ویٹ لیزنگ کرکے شیوسینا لیڈران کے فائدے کے لئے بیسٹ کی ہڑتال گزشتہ 7 دنو ں سے جاری ہے۔ اس معاملے میں نواب ملک نے جلد از جلد مثبت قدم اٹھائے جانے کا مطالبہ بھی کیا ہے کیونکہ ممبئی کے عام شہری اس ہڑتال سے بے حد پریشان ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔