میرٹھ: بی جے پی حامیوں نے پارٹی رکن پارلیمنٹ کے خلاف اٹھائی آواز، کہا ’نہیں دیں گے ووٹ‘

میرٹھ کے سسولی گاوں میں مہاپنچایت کر کے بی جے پی حامیوں نے بی جے پی کے ہی موجودہ رکن پارلیمنٹ کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ انھوں نے اس بار پارٹی کے موجودہ رکن پارلیمنٹ کو ٹکٹ نہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی ترقیاتی کاموں سے زیادہ ہندو، مسلم اور پاکستان سے جڑے ایشوز پر توجہ دیتی رہی ہے۔ ترقیاتی کام نہ ہونے کے سبب اب عوام تو پریشان ہے ہی، بی جے پی کے حامی بھی مرکز کی مودی حکومت کو سبق سکھانے کا ذہن تیار کر چکے ہیں۔ اس کی ایک تصویر اتر پردیش کے میرٹھ میں دیکھنے کو ملی ہے۔ میرٹھ کے سسولی گاوں اور اس کے آس پاس کے لوگ علاقے کی ترقی نہیں ہونے سے بے حد ناراض ہیں۔ ناراضگی کا عالم یہ ہے کہ یہاں کے لوگوں نے بی جے پی کے موجودہ رکن پارلیمنٹ راجندر اگروال کے انتخاب لڑنے کی پرزور مخالفت کی ہے۔

میرٹھ کے سسولی گاوں میں ہفتہ کے روز ایک مہاپنچایت کی گئی۔ اس میں بی جے پی حامیوں نے موجودہ رکن پارلیمنٹ کے انتخاب لڑنے کی مخالفت کی۔ بی جے پی حامیوں نے پنچایت میں یہ فیصلہ لیا کہ اگر پارٹی موجودہ رکن پارلیمنٹ کو یہاں سے انتخابی میدان اتارتی ہے تو وہ 'نوٹا' کا استعمال کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ علاقے میں ترقی نہیں ہوئی ہے اور موجودہ رکن پارلیمنٹ راجندر اگروال کسی بھی گاوں میں نہیں گئے۔

دراصل 21 مارچ کو بی جے پی کی جانب سے جاری فہرست میں راجندر اگروال کو یہاں سے امیدوار بنایا گیا تھا۔ جیسے ہی یہ خبر علاقے کے لوگوں کو ہوئی تو انھوں نے احتجاج کرنا شروع کر دیا تھا۔ علاقے میں بینر لگا کر راجندر اگروال کو ووٹ نہیں دینے کا اعلان بی کیا گیا تھا۔ سسولی گاوں اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں اب بھی بی جے پی رکن پارلیمنٹ راجندر اگروال کے خلاف بینر لگے ہوئے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جس لیڈر نے دو بار رکن پارلیمنٹ رہتے ہوئے سڑکیں تک نہیں بنوائیں اسے ووٹ نہیں دیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔