اناج پیدا کرنے والا کسان بی جے پی رہنما کی نظرمیں بے ایمان اور چور

ملک میں کسانوں کا برا حال ہے، وہ فصلوں کے واجب دام نہ ملنے سے فاقہ کشی کرنے پر مجبورہے لیکن بی جے پی رہنما ان سے ہمدردی کرنے کے بجائے انہیں گالیاں دینے سے باز نہیں آ رہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مودی حکومت کو آج 4 سال مکمل ہو گئے ہیں ، عوام ان کی حکمرانی میں پریشان حال ہیں۔ویسے تو اس پارٹی کے رہنما کسی کو خاطر میں نہیں لاتے لیکن اب تو انہوں نے حد ہی کر دی ۔ ملک کے کسان کو ہر دور میں عزت و احترام کی نظر سے دیکھا گیا ہے او راس کو ’ان داتا‘ کہا جاتا رہا ہے کیونکہ وہ کھیت میں محنت کرکے ملک کے عوام کے لئے اناج اور کھانے پینے کی اشیا پیدا کرتا ہے ۔ لیکن بی جے پی کے کئی رہنما کسانوں کے تئیں اس قدر غیر حساس ہیں کہ وہ اب انہیں کھلے عام گالیاں دیتے نظر آ رہے ہیں، یہاں تک کہ کسانوں کے لئے’چور‘ اور ’حرامی ‘ جیسےالفاظ استعمال کرنے میں بھی وہ پرہیز نہیں کر رہے۔

مدھیہ پردیش کے اجین ضلع کے بی جے پی کسان مورچہ کے سکریٹری حاکم سنگھ آنجنا کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ کسان ایک بے ایمان برادری ہے لہذا ان کو جوتوں سے مارنا چاہئے۔

ہندوستان کی دیگر ریاستوں کی طرح مدھیہ پردیش کے کسانوں کی حالت بھی کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی لاکھ دعوے کریں کہ انہوں نے کسانوں کے لئے سہولیات کے انبار لگا دیئے ہیں اور شیوراج بھی چاہے جتنی بار خود کو شاباشی دیں ،لیکن حقیقت یہی ہے کہ کسانوں کی فکر نہ مودی کو ہے اور نہ ہی شیو راج کو۔ سوال یہ کھڑا ہوتا ہے کہ بی جے پی حکومت میں کسان آخر پریشان حال کیوں ہیں، اس کا سیدھا سا جواب ہے کہ بی جے پی ایک سرمایہ داروں والی پارٹی ہے اور اسے کسانوں سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ پالیسیاں ایسی بنائی گئی ہیں کہ کسانوں سے کوڑیوں کے داموں میں فصلیں لے لی جائیں اور سرمایہ داروں کو دے دی جائے ، جسے وہ سونے کے بھاؤ بیچ کر مالامال ہو رہے ہیں۔

مدھیہ پردیش میں کسان حکومت کی ناقص پالیسیوں سے اس قدر عاجز آ چکے ہیں کہ انہوں نے شیوراج حکومت کے خلاف محاذ کھولا ہوا ہے اور یکم جون سے 10 جون کے درمیان حکومت کی پالیسیوں کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔

بی جے پی لیڈر حاکم سنگھ کا کسانوں کے خلاف دیا گیا بیان پارٹی کی بے شرمی کو پوری طرح واضح کر دیتا ہے۔ وائرل ویڈیو میں وہ کہتے ہیں، ’’کسان ایک بے ایمان ذات (برادری) ہے، کسان ذات چور اور بدمعاش ہیں۔ کسان حرامی ہیں ، ان کو جوتے مارنے چاہئے۔‘‘

دراصل ویڈیو میں حاکم سنگھ سے سوال کیا گیاتھا کہ شیوراج حکومت کسانوں کے لئے اتنی سہولیات فراہم کرہی ہے اس کے باوجود کسان اتنے ناراض کیوں ہیں؟ اس سوال کے جواب میں حاکم سنگھ تمام حدود پار کر کے کسانوں کو گالی دیتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں’’آج کسان کی ذات سب سے بے ایمان ذات ہو گئی ہے۔ کسان جتنے بے ایمان ہیں اتنا کوئی اور نہیں۔ شیوراج کسانوں کے لئے وہ کر رہے ہیں جو آج تک کسی نے نہیں کیا۔ وہ لہسن کی قیمت 800 روپے فی کونٹل دے رہے ہیں اس کے باوجود کسان چوری کر رہے ہیں۔ جس کسان نے لہسن نہیں بویا وہ بھی رجسٹریشن کرا کے بیٹھا ہے۔ ‘‘

وہ مزید کہتے ہیں ’’چنا 3500 اور 3200 روپے کونٹل بھی نہیں بکتے ، وہ 4500 روپے میں خریداجا رہا ہے۔ پر کسان ذات چور ہیں۔ سالے بدمعاش ہیں ، کسانوں کو جوتے سے مارنا چاہیے۔ جوتے کھانے لائق ہیں یہ کسان لوگ۔ یہ نہیں سدھریں گے، کسانوں کو حرام کا چاہئے ، حرامی ہے کسان، کسانوں کو جوتے سے مارو۔‘‘

یکم جون کو چلائی جانے والی کسان تحریک کے بارے میں وہ ہنستے ہوئے کہتے ہیں ’’اور ایک تاریخ، ایک تاریخ...کیا کر لوگے ایک تاریخ کو آپ۔ ہم سب شیوراج چوہان کے ساتھ ہیں۔‘‘

آخر میں وہ کہتے ہیں ’’ہم بھی کسان ہیں، اور میں شیوراج چوہان سے پوری طرح مطمئن ہیں۔‘‘

بی جے پی رہنما کی اس ویڈیو کو یوگیندر یادو نے ٹوئٹر پر پوسٹ کیا ہے۔ ویڈیو اپ لوڈ کرتے وقت وہ یوں تبصرہ کرتے ہیں ’’یہ جناب ہیں حاکم سنگھ آنجنا، بی جے پی کسان مورچہ ، اجین کے سکریٹری۔ مدھیہ پردیش کے کسانوں سےمتعلق ان کے منھ مبارک سے نکلے جملے سنیے۔ اور اسے یاد رکھیےگا، جب سات مہینے بعد مدھیہ پردیش اسمبلی الیکشن کے نتائج سامنے آئیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔