پی ایم مودی نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ کی دو فریقی میٹنگ

راشٹرپتی بھون میں استقبال کے بعد پی ایم مودی اور سعودی ولی عہد نے حیدر آباد ہاؤس میں دو فریقی میٹنگ کی، اس دوران وزیر خارجہ ایس جئے شنکر اور این ایس اے اجیت ڈووال بھی نظر آئے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

جی-20 اجلاس کے بعد سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کا سرکاری دورۂ ہند آج سے شروع ہوا۔ وہ پیر کی صبح ہی راشٹرپتی بھون پہنچے جہاں ان کا رسمی استقبال کیا گیا۔ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے اس دوران ولی عہد کو گلے لگا کر ان کا خیر مقدم کیا۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو بھی اس دوران محمد بن سلمان کے استقبال کے لیے موجود تھیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق راشٹرپتی بھون میں استقبال کے بعد وزیر اعظم مودی اور سعودی ولی عہد نے حیدر آباد ہاؤس میں دو فریقی میٹنگ کی۔ اس دوران ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر اور این ایس اے اجیت ڈووال بھی وزیر اعظم کے ساتھ دکھائی دیے۔ میٹنگ کے بعد حیدر آباد ہاؤس میں منعقد ہند-سعودی اسٹریٹجک شراکت داری کونسل کی پہلی میٹنگ میں ہوئے سمجھوتوں پر دستخط کیے گئے۔


دو فریقی میٹنگ کے بعد سعودی ولی عہد کا بیان بھی منظر عام پر آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں آپ کو جی-20 اجلاس کے مینجمنٹ اور مشرق وسطیٰ، ہند و یوروپ کو جوڑنے والے ’اقتصادی گلیارے‘ سمیت حاصل دیگر کامیابیوں کے لیے مبارکباد دیتا ہوں، جس کے لیے ضروری ہے کہ ہم اسے حقیقی شکل دینے کے لیے محنت سے کام کریں۔‘‘

دوسری طرف ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے اس میٹنگ کے بعد کہا کہ ’’آج کی ملاقات سے ہمارے تعلقات کو ایک نئی سمت ملے گی اور ہمیں مل کر انسانیت کی بھلائی کے لیے کام کرتے رہنے کی ترغیب ملے گی۔ کل ہم نے ہندوستان، مغربی ایشیا اور یوروپ کے درمیان کوریڈور قائم کرنے کے لیے تاریخی شروعات کی ہے۔ اس سے نہ صرف دونوں ملک آپس میں جڑیں گے بلکہ ایشیا، مغربی ایشیا اور یوروپ کے درمیان اقتصادی تعاون، توانائی کی ترقی اور ڈیجیٹل روابط کو قوت ملے گی۔‘‘


پی ایم مودی نے مزید کہا کہ ’’ہندوستان کے لیے سعودی عرب ہمارے سب سے اہم اسٹریٹجک شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ دنیا کی دو بڑی اور تیزی سے بڑھنے والی معیشتوں کی شکل میں ہمارا آپسی تعاون پورے علاقہ کے امن اور استحکام کے لیے اہم ہے۔ اپنی بات چیت میں ہم نے اپنی شراکت داری کو اگلی سطح پر لے جانے کے لیے کئی پیش قدمیوں کی شناخت کی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔