’بھیم آرمی‘ کے صدر ونے رتن کی خود سپردگی

آج بھیم آرمی کے ضلع صدر کمل والیہ اور ترجمان منجیت نوٹیال کے ہمراہ ونے رتن ضلع عدالت پہنچے اور خود سپردگی کردی، جہاں سے انہیں عدالت نے جیل بھیج دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

آس محمد کیف

سہارنپور: بھیم آرمی کے صدر ونے رتن نے بالآخر عدالت میں خود سپردگی کر دی ہے۔ گزشتہ سال سہارنپور کے شبیر پور میں ہوئے دلت-ٹھاکر فساد کے بعد سے پولس نامزد ملزم بنایا تھا اور سرگرمی سے ونے رتن کو تلاش کیا جا رہا تھا۔ یہاں تک کے پولس نے ان کے سر پر 12 ہزار روپے کا انعام بھی رکھ دیا تھا۔

حالانکہ بھیم آرمی کا دعویٰ ہے کہ مظاہرے والے دن ونے رتن چنڈی گڑھ میں اپنی بیمار بہن کا علاج کروا رہے تھے۔ بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر راون کی غیر موجودگی میں ان کے نزدیکی دوست اور ہمسایہ ونے رتن سنگھ بھیم آرمی کا کام کاج سنبھال رہے تھے۔

سہارنپور میں بھیم آرمی کی طرف سے دلتوں نے 18 فروری کو ایک کانفرنس کی تھی جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تھی ۔ پولس نے اس وقت یہ منصوبہ بنایا تھا کہ پروگرام کے دوران ہی ونے رتن کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ لیکن بڑی تعداد میں لوگوں کی موجودگی اور ونے کے تیور دیکھ کر پولس نے اپنا ارادہ ملتوی کر دیا تھا۔

ونے نے جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو للکارتے ہوئے مسلمانوں کی حمایت طلب کی تھی۔ اسی کانفرنس میں انہوں نےیہ انکشاف کیا تھا کہ ’’جیل میں چندرشیکھر کے قتل کی سازش رچی جا رہی ہے لیکن حیدر اور واجد نامی دو مسلم نوجوان ان کی ڈھال بنے ہوئے ہیں۔ ‘‘

ونے رتن سنگھ سے قبل پولس نے بھیم آرمی کے قومی ترجمان منجیت نوٹیال کو جیل بھیج دیا تھا۔ انہیں مظفر نگر کے رتن پور ی علاقہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ فی الحال وہ چندر شیکھر کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ کے تحت کی گئی کارروائی کے خلاف حکمت عملی بنانے میں مصروف ہیں ، ادھر بھیم آرمی کے کارکنان بھی کافی فعال ہو چکے ہیں۔ دو دن قبل پولس نے فتح پور واقع ونے رتن سنگھ کے گھر پر قرقی وارنٹ چسپاں کیا تھا ۔ پولس کے سامنے ونے رتن کو مسکراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور اس وقت بھی پولس انہیں گرفتار کرنے کی ہمت نہیں کر پائی تھی۔

آج ونے رتن سنگھ بھیم آرمی کے ضلع صدر کمل والیہ اور ترجمان منجیت نوٹیال کے ہمراہ ضلع عدالت پہنچے اور خود سپردگی کر دی، جہاں سے عدالت نے انہیں جیل بھیج دیا۔ ونے رتن چندر شیکھر راون کے ساتھ چار مقدمات میں نامزد ہیں اور ان پر ہنگامہ، آگزنی اور سرکاری ملازمین سے مار پیٹ کرنے کا الزام ہے۔

کمل والیہ نے خود سپردگی کے وقت کہا کہ اب دلت بہادر نوجوان جیل جانے سے نہیں ڈرتے۔ ہماری لڑائی بڑی ہو گئی ہے اور ہم قربانی کا مطلب جانتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ’’ونے بھائی فساد والے دن سہارنپور میں موجود نہیں تھے بلکہ وہ اپنی بہن کا چنڈی گڑھ میں علاج کروا رہے تھے اور 8 مئی کو بہن کی موت بھی ہو گئی تھی۔ یہ بات پولس کو معلوم ہے لیکن حکومت دلتو ں کو دبانے پر آمادہ ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔