ہریانہ پھر ہوا شرمسار، اسپتال کے بیت الخلا میں ہوئی بچے کی پیدائش

اسپتال میں کوئی اسٹاف خاتون کی مدد کے لئے آگے نہیں آیا اور خاتون کو زچہ بچہ وارڈ میں فرش پر ہی لٹا دیا گیا۔ ایک خاتون اہلکار نے زچہ کے شوہر کو ڈانٹ بھی لگائی کہ وہ بیوی کو لے کر یہاں کیوں آگیا۔

علامتی تصویر، سوشل میڈیا
علامتی تصویر، سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کیتھل: ہریانہ صحت شعبہ کی بدنظمی ایک بار پھر سامنے آ گئی ہے۔ آج ہریانہ کے مقام کیتھل میں علی الصبح ایک خاتون نے سرکاری اسپتال کے بیت الخلا میں بچے کو جنم دیا۔ ایسا اس لیے کیونکہ اسپتال میں اسے بستر نہیں مہیا کرایا گیا تھا۔ خاتون کے رشتہ داروں نے ڈپٹی کمشنر دھرم ویر سنگھ کو اس واقعہ سے آگاہ کیا ہے۔ انہوں نے تفصیلی جانچ اور قصوروار عملے کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔بعد میں ایس ڈی ایم اور ڈپٹی سی ایم او نے اسپتال کا دورہ بھی کیا اور خاتون کے رشتہ داروں سے ملے۔

ذرائع کے مطابق اشوک کمار کی بیوی دیپا کو درد زہ شروع ہونے کے بعد کل اسپتال لایا گیا تھا لیکن ڈیوٹی اسٹاف نے یہ کہہ کر انہیں لوٹا دیا کہ بچے کی پیدائش میں ابھی 15 ،20 دن کا وقت ہے۔ اشوک بیوی کو واپس گھر لےگیا لیکن رات دو بجے پھر درد اٹھا ۔ اشوک نے اسی علاقے میں رہنے والی آشا کارکن اور اسپتال ایمبولنس سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی لیکن دونوں نمبروں پر کوئی جواب نہیں ملا۔ اس کے بعد وہ موٹرسائکل پر بیوی کو اسپتال لے آیا۔ اس وقت رات کے ڈھائی بجے تھے۔

اسپتال میں پہلے تو کوئی اسٹاف خاتون کی مدد کے لئے آگے نہیں آیا اور خاتون کو زچہ بچہ وارڈ میں فرش پر ہی لیٹا دیا گیا۔ ایک خاتون اہلکار نے اشوک کو ڈانٹ بھی لگائی کہ وہ بیوی کو لے کر پھر کیوں آگیا۔ اس دوران خاتون کو حاجت محسوس ہوئی اور وہ اپنی رشتہ داروں کی مدد سے بیت الخلا گئی جہاں معلوم ہوا کہ پیدائش کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ خواتین کے چلانے پر اسٹاف نے آکر ڈیلیوری کرائی اور بچے کو نرسری میں لے گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Oct 2018, 6:10 PM