پوپ فرانسس کے انتقال پر ہندوستان میں بھی غم کا ماحول، پی ایم مودی، کھڑگے، راہل اور پرینکا سمیت کئی لیڈران کا اظہارِ تعزیت

وزیر اعظم نریندر مودی نے پوپ فرانسس کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹی عمر سے ہی انھوں نے عیسیٰ مسیح کے اصولوں پر عمل کرنے کے لیے خود کو وقف کر دیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>پوپ فرانسس کے ساتھ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی ایک پرانی تصویر،&nbsp;<a href="https://x.com/narendramodi">@narendramodi</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پوپ فرانسس کے انتقال کی خبر نے پوری دنیا میں غم کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔ ہندوستان میں بھی سیاسی و سماجی لیڈران کے ذریعہ اظہارِ تعزیت کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی، راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے، لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی، رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی سمیت کئی سیاسی ہستیوں نے پوپ فرانسس کے انتقال پر اپنے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے پوپ فرانسس کے ساتھ اپنی کچھ تصویریں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’پوپ فرانسس کے انتقال سے بہت غمزدہ ہوں۔ غم اور یادوں کے اس لمحہ میں عالمی کیتھولک طبقہ کے تئیں میری گہری ہمدردی۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’پوپ فرانسس کو دنیا بھر کے لاکھوں لوگ ہمیشہ ہمدردی، انکساری اور روحانی قوت کی علامت کی شکل میں یاد رکھیں گے۔ چھوٹی عمر سے ہی انھوں نے عیسیٰ مسیح کے اصولوں پر عمل کرنے کے لیے خود کو وقف کر دیا تھا۔ انھوں نے غریبوں اور محروموں کی لگن سے خدمت کی۔ جو لوگ پریشان حال تھے، ان کے لیے انھوں نے امید کا جذبہ پیدا کیا۔ میں ان کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کو یاد کرتا ہوں اور مجموعی ترقی کے تئیں ان کے عزائم سے بہت متاثر ہوا ہوں۔ ہندوستانی عوام کے تئیں ان کی محبت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔‘‘


کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے نے پوپ فرانسس کے انتقال پر اپنا غم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’پوپ فرانسس کے انتقال سے پوری دنیا غمزدہ ہے۔ وہ بین المذہبی افہام و تفہیم کے چیمپئن تھے۔ وہ عالمی امن اور ہم آہنگی کے لیے ایک بہت ہی بااثر قوت بھی تھے، جنہوں نے ہر قسم کے امتیازی سلوک کے خاتمہ، اقتصادی عدم مساوات کے خاتمہ اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی بھرپور حمایت کی۔‘‘ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کی گئی پوسٹ میں وہ یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’وہ حقیقی معنوں میں مشہور شخصیت تھے، انسان دوستی کے لحاظ سے بھی بہترین شخصیت تھے، جنہوں نے اپنے پیچھے بہت قیمتی میراث چھوڑی ہے۔ انڈین نیشنل کانگریس کی طرف سے، میں اپنے مسیحی بھائیوں کے تئیں اپنی مخلصانہ تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔‘‘

رکن پارلیمنٹ و لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اظہارِ تعزیت کی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ہمدردی، انصاف اور امن کی عالمی آواز تقدس مآب پوپ فرانسس کے انتقال پر گہرا دکھ ہوا ہے۔ وہ پسماندہ اور حاشیہ پر کھڑے لوگوں کے ساتھ کھڑے رہے، بے خوفی کے ساتھ عدم مساوات کے خلاف آواز اٹھائی، اور اپنے پیار و انسانیت کے پیغام سے لاکھوں عقائد کے لوگوں کو متاثر کیا۔ میری ہمدردی ہندوستان اور دنیا بھر میں موجود کیتھولک کمیونٹی کے ساتھ ہے۔‘‘


کچھ اسی طرح کے غم و اندوہ کا اظہار وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے بھی کیا۔ انھوں نے ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ’’تقدس مآب پوپ فرانسس کا انتقال پوری دنیا کے لیے خسارہ ہے۔ وہ حقیقی معنوں میں محبت اور شفقت کے پیکر تھے۔ وہ حق کے لیے ہمیشہ کھڑے رہے، انھوں نے بے خوفی کے ساتھ ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائی اور سچے عقیدہ کے ساتھ غریبوں و پسماندہ لوگوں کا خیال رکھا۔‘‘ وہ مزید لکھتی ہیں کہ ’’وہ دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کے لیے ایک تحریک تھے، جو ایک پرامن اور مہربان دنیا کی امید کرتے ہیں۔ ان کی روح کو ابدی سکون نصیب ہو۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس نے گزشتہ روز پوپ فرانسس سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے ایک روز بعد ہی ان کے انتقال کی خبر نے انھیں غم و اندوہ میں مبتلا کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر انھوں نے لکھا ہے کہ ’’مجھے ابھی پوپ فرانسس کے انتقال کے بارے میں پتہ چلا۔ میری ہمدردیاں دنیا بھر کے ان لاکھوں عیسائیوں کے ساتھ ہیں جو ان سے محبت کرتے تھے۔‘‘ ساتھ ہی وہ لکھتے ہیں کہ ’’کل انھیں دیکھ کر مجھے خوشی ہوئی، حالانکہ وہ ظاہری طور پر بہت بیمار تھے۔ لیکن میں انھیں ہمیشہ کووڈ کے شروعاتی دنوں میں دی گئی ان کی تقریر کے لیے یاد رکھوں گا۔ یہ واقعی بہت خوبصورت تھی۔ بھگوان ان کی روح کو سکون عطا کرے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔